نجی شعبہ بجلی کی 8تقسیم کار کمپنیوں کے824ارب کانادہندہ
اسلام آباد (رپورٹ: محمد فیضان) نجی شعبہ بجلی کی 8 بڑی تقسیم کا ر کمپنیوں کے824 ارب روپے کا نادہندہ نکلا نادہندگان سے عدم وصولی گردشی قرضوں میں ا ضا فے کا سب سے بڑ ا سبب ہے ۔ 53 لاکھ کنکشن ہو لڈرز 404.8ارب روپے کے رننگ ڈیفالٹر ہیں جوبغیر ادا ئیگی کے بجلی حا صل کررہے ہیں یا پھر جان بوجھ کر نادہندگان میں شا مل ہیں۔جبکہ 13 لا کھ کنکشن ہو لڈرز نے 95 ارب کی بجلی استعمال کر کے میٹر کٹوا دئیے۔ اس میں کرا چی الیکٹرک کا کھاتہ شامل نہیں، اس کا حساب الگ ہے۔ان کمپنیوں میں اسلام آباد،لاہور،ملتان،گوجرانوالہ ،فیصل آباد، کو ئٹہ ،پشاور ،حیدرآباد الیکٹرک شامل ہیں۔ یہ ا نکشاف سینٹ کی گردشی قر ضوں پربنا ئی گئی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ میں کیاگیاہے۔ رپورٹ کےمطابق تقسیم کا ر کمپنیوں نے جون 2017تک نجی شعبے سے 669 ارب روپے سے زا ئد کی رقم لینی تھی لیکن متعلقہ حکو متی اداروں کے افسران اور ملازمین کی ملی بھگت اور سیاسی اثر ورسوخ اور دباو کے باعث نجی شعبے سے یہ و صولیاں نہیں کی جاسکیں جبکہ گزشتہ دوسال سےبجلی نا دہندگان کی مد میں سالا نہ 50 ارب روپے کا ا ضا فہ ہورہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کو ئٹہ الیکٹرک سپلا ئی کمپنی اپنے صارفین سے 192 ارب روپے و صول کرنے میں ناکام رہی ہے۔ سب سے زیادہ بلوں کی عدم ادا ئیگی بلوچستان کے زرعی شعبے کے صارفین کی ہے جو کو ئٹہ الیکٹرک سپلا ئی کا رپوریشن کی کل بجلی کا 75فیصد ا ستعما ل کرتے ہیں ۔ سب سے کم نادہندگان کی تعداد ا سلا م آ باد ا لیکٹرک سپلا ئی کا رپوریشن کی ہے۔ اس میں رننگ ڈیفا لٹرز 1ارب 20کروڑ 31لاکھ روپے جبکہ مستقل نا دہندگان کے ذمہ 281ملین روپے وا جب ا لا دا ہیں۔ پشاور الیکٹرک سپلا ئی کے علاقوں میں نادہندگان کے ذمے 93 ارب روپے کے بقا یا جات ہیں ۔لا ہور الیکٹرک سپلا ئی کمپنی نے نادہندگان سے 18.570ارب روپے و صول کرنے ہیں۔ گو جرا نوا لہ ا لیکٹرک سپلا ئی کمپنی نے اپنے نا دہندگان سے تقریبا 3 ارب روپے لینے ہیں۔