8 برس سے بند فلیٹ کو 4 لاکھ کا بجلی بل بھیج دیا

0

کراچی (رپورٹ:اسامہ عادل) کے الیکٹرک نے 8سال سے بند فلیٹ پر 4لاکھ روپے کا بل بھیج دیا ۔شہری کو وراثت میں ملنے والا فلیٹ 2010سے بند ہے ۔ فلیٹ خالی ہونے پر بجلی ادارے کو پیشگی اطلاع بھی دی گئی تھی ۔ناظم آباد آئی بی سی عملے نے بوگس بل کے خلاف شہری کی درخواست وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ناظم آباد میں مذکورہ فلیٹ میں دسمبر 2010سے کوئی رہائش پذیر نہیں ہے ۔2016 میں والدہ کی وفات پر غیر استعمال شدہ فلیٹ مراد علی کو وراثت میں ملا ۔ کے الیکٹرک سے بل حاصل کرنے پر لائن رینٹ کے بجائے شہری کو اضافی بل فراہم کیا گیا ۔ اضافی رقم پر مشتمل بل پر مراد علی نے کے الیکٹرک کی ناظم آباد آئی بی سی میں شکایت درج کروانا چاہی تو عملے نے درخواست وصول کرنے سے انکار کر دیا ۔ بذریعہ ای میل شکایت کرنے پر درست بل فراہم کرنے کے بجائے مجموعی رقم میں 42 فیصد کمی کے ساتھ 2لاکھ 41ہزار 536روپے کا بل شہری کو تھما دیا گیا۔ ‘‘امت ’’سے بات کرتے ہوئے مراد علی نے بتایا کہ میں فیڈرل بی ایریا کا رہائشی ہوں ۔1990میں والدین نے ناظم آباد میں ایک فلیٹ خریدا جو ناظم آباد نمبر 4نیو البدر اسکوائر کی تیسری منزل پر واقع ہے۔ فلیٹ استعمال میں نہ ہونے کی وجہ سے اس وقت والدہ نے اسے کرائے پر دے دیا، 1990سے 2010تک مختلف کرائے دار فلیٹ میں رہائش پذیر رہے اور اس دوران بجلی اور گیس کا بل کرائے داروں کی جانب سے باقاعدگی سے ادا کیا جاتا رہا ۔ اکتوبر 2010میں مذکورہ فلیٹ خالی ہوا ۔اس ماہ کے ای ایس سی کی جانب سے فلیٹ کے لئے نصب میٹر نمبر سی 66729 ،صارف نمبر ایل اے 288792اور اکاؤنٹ نمبر 1209101021971 پر 6ہزار 300روپے کا بل ارسال کیا گیا ۔ مذکورہ رقم میں نے کرائے دار کی جانب سے دی گئی پیشگی رقم سے خود جمع کروائی ،جس کے بعد فلیٹ خالی ہو گیا۔ مذکورہ بل کی ادائیگی کے ساتھ ہی میں نے ناظم آباد گول مارکیٹ پر واقع کے ای ایس سی کے دفتر میں ایک درخواست بھی جمع کروائی جس میں بتایا کہ رہائش نہ ہونے کی وجہ سے اب فلیٹ میں بجلی کا استعمال بھی نہیں ہے۔والدہ کے انتقال کے قریباً سال بھر بعد میں نے نومبر 2017میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر سے مذکورہ فلیٹ کے گیس کنکشن کا بل حاصل کیا اور ساتھ ہی بجلی کا بل بھی کے الیکٹرک ناظم آباد آئی بی سی دفتر سے حاصل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ فلیٹ خالی ہونے اور بجلی استعمال نہ ہونے کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب زائد رقم پر مشتمل بل فراہم کرنے پر میں نے اپنے بیٹے کے ہاتھوں آئی بی سی ناظم آباد کے مینجر کو درخواست لکھی۔کے الیکٹرک عملے کی جانب سے تحریری شکایت وصول نہ کرنے پر میں نے کے الیکٹرک کو بذریعہ ای میل ناجائز بل کی شکایت بھیجی ،جس میں تمام معاملے کا ذکر تھا۔ مراد علی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے 42فیصد کمی کے باوجود جو بل فراہم کیا گیا ہے وہ بھی ناجائز ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک افسران میرے معاملے کا نوٹس لیں اور مجھے درست بل فراہم کرے تاکہ میں اپنے ذمہ واجب الادا درست رقم ادا کر سکوں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More