بچی کے دادا کے بیان- جائے وقوع سے حاصل شواہد میں تضاد
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بچی کے دادا کے بیان اور جائے وقوعہ سے حاصل ہونیوالے شواہد میں تضاد ہے۔اہل محلہ کا کہنا ہے کہ بچی کے والد، دادا، اور چچا کے درمیان اکثر جھگڑا رہتا تھا، جس کی وجہ سے ارمش کے والد نے اپنی رہائش والدین سے ختم کرکے بالائی منزل پر اختیار کرلی تھی، جس کا بچی کے دادا کو بہت غصہ تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بچی کے دادا شوکت نے جو بیان دیا ہے، اس میں اور موقع سے حاصل شواہد میں تضاد ہے۔ دادا شوکت کا بیان ہے کہ اس نے اپنی پوتی کو شام 5بجے گلی میں کھیلتے ہوئے دیکھا، جبکہ سی سی ٹی وی کیمرے کی ریکارڈنگ میں لاش کو پھینکنے کا وقت 4بجکر 31منٹ آرہا ہے۔ کیمرے کو بھی مکمل چیک کیا گیا ہے۔ اس میں وقت ٹھیک چل رہا ہے۔اس بیان سے پولیس کو بچی کے دادا پر بھی شک ہے، جسے ابھی بچی کے والد پر ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ اہل محلہ نے نمائندہ ‘‘امت’’ کو بتایا کہ بچی کے گھر والوں کی کسی بھی محلے دار سے کوئی سلام دعا نہیں تھی اور نہ ہی یہ لوگ کسی کے گھر آنا جانا پسند کرتے تھے۔ان کا آپس میں بھی کئی بار جھگڑا ہوا تھا جو بچی کے دادا، چچا اور والد کے درمیان ہوا تھا، جس کے بعد بچی کے والد نے بالائی منزل پر رہائش اختیار کرلی تھی۔اس بات کا بھی بچی کے والد اور چچا کو غصہ تھا اور اکثر اس بات کو لیکر بچی کے والد اور ان کے گھر والوں کے درمیان تلخ کلامی ہوتی تھی، جس کی آوازیں باہر آتی تھیں۔ محلے داروں کا مزید کہنا تھا کہ جس وقت بچی کی لاش ملی، اس وقت محلے میں بہت زیادہ شور شرابا ہو رہا تھا اور سیکڑوں کا مجمع گلی میں جمع تھا، اس وقت تک بچی کے گھر سے کوئی شور سن کر باہر نہیں نکلا، جب پولیس لاش کو لے گئی اور رش ختم ہوگیا، تب بچی کا دادا گھر سے باہر نکلا تھا، جو لاش ملنے کا سنتے ہی اسپتال روانہ ہوگیا تھا۔