بچی کے لرزہ خیز قتل پر حیدرآباد میں خوف و ہراس – 8 گرفتار

0

کراچی (رپورٹ: حسام فاروقی) حیدرآباد میں 6سالہ معصوم بچی کے لرزہ خیز قتل نے پورے حیدرآباد میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ پولیس نے قتل کے شبہے میں 3قریبی رشتے دار خواتین سمیت 8 افراد کو حراست میں لیکر تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ بچی کا قتل بظاہر ذاتی رنجش کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ ننھی ارمش کو سیکڑوں سوگواران کی موجودگی میں لطیف آباد قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ تدفین کے وقت اعلیٰ پولیس افسران بھی موجود تھے۔ تفصیلات کے مطابق 27ستمبر کی شام حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبر 10جیلانی محلے میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جب مکان نمبر486کی رہائشی 6سالہ ارمش دختر آفتاب گھر کے سامنے کھیلتے ہوئے اچانک لاپتہ ہوگئی اور شام 5بجے اس کی لاش گھر سے3 مکان چھوڑ کر گلی کے نکڑ سے سیاہ شاپنگ بیگ میں ملی، جس کے بعد محلے میں کہرام مچ گیا اور پولیس کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاش اسپتال منتقل کی، جہاں بچی کو اس کے دادا شوکت اور والد آفتاب نے شناخت کیا۔واقعے کے بعد لطیف آباد سمیت پورے حیدرآباد میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگوں نے بچوں کو گھروں پر محصور کر دیا۔ پولیس نے دردناک قتل کی فوری تفتیش شروع کرتے ہوئے لاش ملنے کے مقام کی سی سی ٹی وی کیمرے کی ریکارڈنگ قبضے میں لے لی۔ مذکورہ مقام پر 2 کیمرے نصب ہیں، جن میں سے صرف ایک کام کر رہا ہے۔ کیمرے کی ریکارڈنگ سے پولیس کو پتہ چلا کہ بچی کی لاش کسی برقع پوش نے پھینکی تھی۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ بچی کو قتل کرکے لاش پھینکنے والی کوئی خاتون ہے۔ پولیس کو شک ہے کہ شاید ملزم نے برقع پہن کر لاش ٹھکانے لگائی ہو، تاکہ پولیس کو گمراہ کیا جاسکے۔ پولیس نے اس معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے بچی کے مکان سے ایک ہزار میٹر کے دائرے میں آنیوالے گھروں کی نگرانی شروع کر دی ہیں اور محلے کے تمام افراد کے کوائف جمع کئے جا رہے ہیں۔ اس کیساتھ ہی پولیس نے محلے سے 8افراد کو شک کی بنیاد پر حراست میں بھی لیا ہے، جن میں 3خواتین بھی شامل ہیں، جنہیں نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش کی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر حراست تینوں خواتین مقتولہ ارمش کی قریبی رشتے دار ہیں۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچی کو اس کے گلے میں موجود تعویذ کی مدد سے گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے۔ بچی کیساتھ زیادتی کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں، تاہم اصل حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد ہی سامنے آسکیں گے، جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ان میں ایک جوڑا بھی شامل ہے، جنہیں انٹر سٹی بس اڈے سے کراچی جاتے ہوئے پکڑا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں اور جلد ہی ملوث ملزم یا ملزمان سامنے آجائیں گے۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بچی کو 4بجے تک گھر کے باہر کھیلتے اس کے دادا نے دیکھا تھا اور ایک گھنٹے بعد اس کی لاش ملی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جس کسی نے بھی یہ واردات کی ہے وہ بچی کے گھر کے نزدیک ہی رہتا ہے، جس سے بچی بخوبی واقف تھی اور اس کے ساتھ شور کئے بغیر آسانی سے گئی اور پھر ملزم یا ملزمان نے بچی کو اپنے گھر لے جا کر قتل کیا اور اس کی لاش شاپر میں ڈال کر پھینک دی۔ مقتولہ ارمش کی تدفین لطیف آباد قبرستان میں سیکڑوں سوگواران کی موجودگی میں کی گئی۔ اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ قبرستان میں اعلیٰ پولیس افسران بھی موجود تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More