ٹیکس وصولیوں کی کارکردگی پرآئی ایم ایف کا اظہار تشویش

0

اسلام آباد ( محمد فیضان)بین الاقوامی مالیاتی فنڈنے پاکستان میں ٹیکس وصولی کے حوالے سے کارکردگی پرتشویش ظاہرکی ہے ،جبکہ ایف بی آرنے آئی ایم ایف کے وفد کوبتایاہے کہ اعلیٰ طبقے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے سخت ا قدامات کاآ غاز کر دیا گیا ہے، حکومت 6ماہ کی مدت میں فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو کو نیشنل ٹیکس سروس میں بدل دیاجائے گا، اس کے لیے ایف بی آر کا ڈھا نچہ تبدیل کردیا جا ئےگا اور ٹیکس پالیسی بورڈ وزا رت خزا نہ کے ماتحت کرکے اس میں نجی شعبے کو نما ئندگی دی جا ئے گی۔ یہ با تیں ایف بی آ ر حکام نے آ ئی ایم ایف کے وفد کو دو الگ الگ میٹنگز میں بتا ئیں ۔ آ ئی ایم ایف نے ایف بی آ ر کی ٹیکس و صولیوں کے حوالے سے کارکردگی پر تحفظات کا ا ظہار کیا ہے جبکہ کسٹمز ڈیوٹیوں کی و صو لی اور ان میں بہتری پر کسٹمز کے شعبے کی تعریف کی ہے۔پا کستان کے دورے پر آ ئےآئی ایم ایف کے جائزہ مشن نے پا کستان کے معا شی اوراقتصا دی شعبوں کے حوالے سے قائم سرکا ری ا دا روں کی کارکردگی کا جا ئزہ لینا شروع کر دیا ہے جبکہ جا ئزہ مشن پا کستانی اداروں اور معیشت کے بارے میں حتمی رپورٹ واپس جا کر مرتب کرے گا۔

اسلام آباد ( نمائندہ امت ) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معمول کے جائزہ مشن کے مذاکرات ہو رہے ہیں،نئے قرض لینے کا کوئی پروگرام نہیں، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معیشت کے جائزہ پر مذاکرات میں ٹیکس اور توانائی کی اصلاحات اور نقصانات کم کرنے سے متعلق امور زیرغور ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی نئی تعمیر شدہ ایکسپورٹ ڈسپلے سنٹر بلڈنگ کا افتتاح کرنے کے بعد تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اسدعمرکاکہناتھاکہ ٹیکس نظام میں اصلاحات لانے اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کیلئے حکومت ٹیکس پالیسی اور ٹیکس جمع کرنے کے نظام کو الگ الگ کر رہی ہے۔ ایک ٹیکس پالیسی بورڈ تشکیل دیا جائے گا جس میں تاجر برادری کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More