پروفیسرندیم قمر نے ادارہ امراض قلب کامعیار کابنایا-الزامات من گھڑت ہیں-ترجمان
کراچی(پ ر) قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی ) کے ترجمان نے پی ٹی آئی کی رکن سندھ اسمبلی سیما ضیا کے اسمبلی میں ادارے اور ادارے کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر کے اوپر لگائے گئے تمام الزامات رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر ندیم قمر کی تنخواہ 50 لاکھ نہیں ہے۔ ان کو صوبائی قانون کے مطابق تنخواہ دی جاتی ہے، تمام تر الزمات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپرا کے کسی بھی قانون کو نہیں توڑا گیا، سارے ٹینڈرز تمام قانونی تقاضوں کو نظر میں رکھتے ہوئے جاری کئے جاتے ہیں۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پروفیسر ندیم قمر کو فروری 2015 میں این آئی سی وی ڈی کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا، ان کی ریٹائرمنٹ کے بعدان کی قابلیت اور ادارے کے لئے ان کی بے مثال خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو سندھ کابینہ نے تمام تر قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے دوبارہ 4سال کے لئے ڈائریکٹر مقرر کیاہے۔انہوں نے کہا کہ پروفیسر ندیم قمر نے اپنے 3سال کے عرصے میں این آئی سی وی ڈی کو بین الاقوامی معیار کا ادارہ بنا دیا ہے اوراو پی ڈی سے لیکر بائی پاس تک تمام تر سہولیات بالکل مفت کردی ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ ایک سال کے مختصر عرصے میں سندھ کے 8 اضلاع میں اسٹیٹ آف دی آرٹ سیٹ لائٹ سینٹرز کا آغاز کردیا گیا، جہاں سندھ کے عوام کو ان کے گھروں کے قریب ہی جدید علاج کی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔کراچی میں دل کے دورے کے مریضوں کو مفت ہنگامی طبّی امداد فراہم کرنے کے لئے شہر کے مختلف 7مقامات پر چیسٹ پین یونٹس قائم کئے گئے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفسیر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی نے کم عرصے میں بے حد زیادہ ترقی کی ہے، جو سازشی عناصر سے برادشت نہیں ہو رہی اور وہ منفی پروپیگنڈہ پر اتر آئے ہیں اور سندھ کے عوام کو فراہم کی جانے والی مفت طبّی سہولیات کو نقصان پہچانا چاہتے ہیں، جو ہم کسی صورت میں نہیں ہونے دیں گے، ان الزامات اور سازشوں کے باوجود سندھ سمیت پاکستان کے عوام کی خدمت کے لئے پر عزم ہیں۔