چیف سلیکٹر انضمام الحق رسواکن شکست کے باوجود کرکٹ ٹیم اور کپتان کا دفاع کرنے میدان میں آگئے ہیں۔ انہوں نے سرفراز کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ورلڈکپ تک کپتان برقرار رکھنے کا گرین سگنل دیدیا ہے۔ جبکہ جارح مزاج اوپنر فخر زمان کو بھی ورلڈکپ تک تواتر سے موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف سلیکٹر نے مزید 20 کھلاڑیوں کو تیار کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل راؤنڈ محمد حفیظ اور اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ محمد آصف سمیت دیگر سینئرز بھی کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں واپس آسکتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشیا کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد سب سے زیادہ تنقید کا سامنا کپتان سرفرازاحمد کو کرنا پڑا ہے اور کچھ حلقے کپتان کی تبدیلی کی بات بھی کرنے لگے ہیں۔ لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی کے چیرمین انضمام الحق نے سرفرازاحمد پر مکمل اعتماد ظاہر کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ کپتان کی تبدیلی مسئلے کا حل نہیں۔ انضمام الحق پاکستان اے اور آسٹریلیا کے درمیان آئی سی سی اکیڈمی میں کھیلے جانے والے چار روزہ میچ کے سلسلے میں دبئی میں موجود ہیں۔ انضمام الحق نے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ فارم آنی جانی چیز ہے، جبکہ کلاس مستقل ہوتی ہے۔ موجودہ ٹیم باصلاحیت کرکٹرز پر مشتمل ہے جو پچھلے ایک ڈیڑھ برس سے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتی آرہی تھی لیکن ایشیا کپ میں وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکی۔ ایسی صورتحال میں ان کھلاڑیوں کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ انضمام الحق اپنے بھتیجے امام الحق کو ٹیم میں سلیکٹ کرنے پر تنقید کا نشانہ بن چکے ہیں۔ تاہم نوجوان اوپنر امام الحق نے ایشیا کپ میں انفرادی طور پر عمدہ کارکردگی دکھا کر اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا۔ تاہم ان کی عمدہ بیٹنگ ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی بدترین شکست کے باعث دب گئی۔ دوسری جانب انضمام الحق کا کہنا ہے کہ بحیثیت چیف سلیکٹر انہیں ٹیم پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ دوبارہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔کپتان سرفراز احمد کے مستقبل کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ شکست یتیم ہوتی ہے جسے کوئی قبول نہیں کرتا جبکہ جیت کے کئی باپ بن جاتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایشیا کپ میں ٹیم توقعات کے مطابق نہیں کھیلی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ گھبراہٹ میں پینک بٹن دبا دیا جائے۔ انہیں اپنے کپتان پر پورا اعتماد ہے انہیں پورا حوصلہ دیں گے۔ انضمام الحق نے کہا کہ ان کے پاس اٹھارہ سے بیس کھلاڑی موجود ہیں جنہیں ایک دو سال کی سخت محنت سے تیار کیا گیا ہے۔ ایک آدھ تبدیلی تو معمول کی بات ہوتی ہے لیکن ٹیم میں بڑے پیمانے پر کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ انضمام الحق نے آؤٹ آف فارم فخرزمان کے حوالے سے کہا کہ لوگ دو تین ناکام اننگز کے بعد ہی سلیکشن میں تبدیلی کی بات کرنے لگتے ہیں لیکن چیف سلیکٹر کی حیثیت سے ان کی رائے آسانی سے تبدیل نہیں ہوتی کیونکہ وہ خود بیٹسمین رہے ہیں اور انہیں پتہ ہے کہ کبھی کبھی بیٹسمین دو تین اننگز میں بڑا سکور نہیں کرپاتا۔ یہی وہ فخرزمان ہییں جنہوں نے زمبابوے میں ڈبل سنچری سمیت کئی بڑی اننگز کھیلی تھیں۔ انضمام الحق نے تسلیم کیا کہ انہوں نے فخر زمان کو ٹیسٹ ٹیم میں منتخب کرکے ایک طرح سے خطرہ مول لیا ہے، لیکن یہ سوچ کر کہ وہ ٹیم کے ایک اہم کھلاڑی ہیں اور اگر سیٹ ہوگئے تو ٹیم کیلئے بہت کارآمد ثابت ہوں گے کیونکہ وہ لمبی اننگز کھیلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ اوپنر شان مسعود کو اچانک پاکستان اے ٹیم میں شامل کیے جانے کے بارے میں انضمام الحق کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال سری لنکا کے خلاف مایوس کن ٹیسٹ سیریز کے بعد شان مسعود نے دو ون ڈے ٹورنامنٹس میں بارہ سو سے زائد رنز بناکر ایشیا کپ کی ٹیم میں جگہ بنائی۔ تاہم انہیں فخر زمان اور امام الحق کی موجودگی کے سبب موقع نہیں مل سکا، لہذا سلیکشن کمیٹی نے یہ سوچ کر کہ وہ ایک اچھے بیٹسمین ہیں انہیں آسٹریلیا کے خلاف چار روزہ میچ میں موقع دیا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ پاکستان کی ہوم سیریز ہے جس میں ہم کسی بھی کھلاڑی کو اس کی ڈومیسٹک کرکٹ کی عمدہ کارکردگی کی بنیاد پر موقع دے سکتے ہیں۔ ایشیا کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی نے آنکھیں کھول دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سینئر کھلاڑیوں کو بھی چانس دیا جائیگا۔ ٭
٭٭٭٭٭