مٹھی(نمائندہ امت)سندھ حکومت قحط زدہ تھرپارکر میں ریلیف فراہم کرنے میں تاحال ناکام ہے ۔گزشتہ روز بھی غذائی قلت کاشکار مزید 3 بچے اسپتال میں دم توڑ گئے ۔ذرائع کے مطابق متاثرہ علاقوں میں گندم کی تقسیم نادرا کے ذریعے کی جارہی ہے ،جس کے باعث 1 لاکھ متاثرین گندم سے محروم ہوگئے ہیں ۔جبکہ ضلع بھر کے اسپتال میں طبی سہولتوں کا فقدان برقرار ہے۔تفصیلات کے مطابق غذائی قلت اور طبی سہولتوں فقدان کے باعث معصوم بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ رک سکا۔گزشتہ روز بھی مٹھی کے سول اسپتال میں زیر علاج 3ماہ کا دودو بھیل ،نوازعلی بجیر کا نومولود بچہ اور 3ماہ کا مٹھو چل بسا۔ رواں ماہ بچوں کی اموات کی تعداد 50ہوگئی ہے ۔جبکہ سندھ حکومت متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرین کو نادرا کے تحت گندم فراہم کی جارہی ہے جس کے باعث تقریباً1 لاکھ متاثرین گندم لینے سے محروم رہ گئے ہیں ۔دوسری جانب تھر سے منتخب اراکین اسمبلی بھی پرانے شیڈول گندم تقسیم کرنے میں مصروف ہیں ۔جبکہ اسپتالوں میں طبی سہولتوں کے فقدان پر محکمہ صحت نے خاموشی اختیار کررکھی ہے ،جس کے باعث غذائی قلت اور امراض کا شکار بچوں کی اموات بڑھنے کا خدشہ ہے ۔