محمد زبیر خان
بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق، مقبوضہ کشمیر میں رواں سال 400 حریت پسند شہید ہو چکے ہیں۔ جبکہ حریت پسندوں کی جوابی کارروائیوں میں کم از کم 300 بھارتی فوجی، نیم فوجی اور پولیس اہلکار مارے جا چکے ہیں۔ دوسری جانب اس دوران 200 سے زیادہ عام شہری بھی قابض بھارتی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں۔ ادھر بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بھی جاری ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2016ء میں بھارتی سیکورٹی فورسز کے 100 اہلکار، حریت پسندوں کے حملوں میں مارے گئے۔ جبکہ 2017ء میں یہ تعداد 124 تھی۔ واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار بھارتی سرکار کے پیش کردہ ہیں، جبکہ مقبوضہ کشمیر کے ذرائع کے مطابق جانی و مالی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت عملی طور پر صورتحال یہ ہے کہ کشمیری عوام مکمل طور پر حریت پسندوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اول تو یہ ہوا کہ تیس سالہ جدوجہد میں پہلی مرتبہ کشمیری عوام کھل کر حریت پسندوں کی حمایت میں نکل آئے۔ انہوں نے حریت پسندوں کے جنازوں میں شرکت ہی نہیں کی، بلکہ کشمیری عوام اب محصور حریت پسندوں کو بچانے کیلئے جائے تصادم کے قریب مظاہرے بھی کرتے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اب تک ایسے مظاہروں میں کئی خواتین سمیت پچاس افراد شہید ہوچکے ہیں۔ بھارتی وزارت داخلہ کی رپورٹ کے مطابق 2017ء اب تک کا سب سے خونیں سال رہا ہے۔ جس کے دوران مسلح حملوں اور تشدد کی سطح میں 167 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بھارتی محکمہ داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین سال کے دوران لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جس میں 109 سول اور سیکورٹی اہلکار مارے گئے ہیں۔ جبکہ 565 شدید زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2018ء کے دوران گزشتہ دو برسوں کے مقابلے میں لائن آف کنٹرول پر سب سے زیادہ کراس فائرنگ کے واقعات ہوئے ہیں۔ موجودہ سال کے ماہ جولائی تک 1435 فائرنگ کے واقعات ہوئے، جو گزشتہ دو سال کے مقابلوں میں دگنے سے بھی زیادہ ہیں۔ بھارت کی سرکاری رپورٹ کے مطابق سال 2016ء میں لائن آف کنٹرول پر دو طرفہ فائرنگ کے 449، جبکہ سال 2107ء میں 971 واقعات ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق تین سال کے دوران لائن آف کنٹرول پر 56 بھارتی فوج مارے گئے تھے۔ جبکہ سال 2018ء میں اب تک بارہ بی ایس ایف اہلکار اور37 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات پر بھارت کے اندر اس وقت کافی لے دے ہو رہی ہے۔ بھارتی میڈیا بھی کہہ رہا ہے کہ سرکاری طور پر بھارتی سیکورٹی اہلکاروں کے جانی و مالی نقصانات کو چھپایا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی سیکورٹی فورسز کا جانی و مالی نقصان بہت زیادہ ہے، جس کی وجہ سے بھارتی فوج کا مورال ڈائون ہو رہا ہے۔
ادھر مقبوضہ وادی کے مقامی ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کیلئے عوامی مظاہروں سے نمٹنا اور حریت پسندوں سے مقابلہ کرنا ممکن نہیں رہا ہے۔ مقامی حریت پسند رہنما محمد خالد نے سری نگر سے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ اب یہ کوئی راز نہیں رہا کہ بزدل بھارتی فوج کشمیریوں پر کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ اس کے بارے میں اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی فورمز کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔