ملک بھر میں 6 ہزار غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیوں کا انکشاف
اسلام آباد (وقاص منیر چوہدری )ملک بھرمیں 6ہزار غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا انکشاف ہوا ہے۔سپریم کورٹ میں ایف آئی اے کی جمع کروائی جانے والی فرانزک آڈٹ رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں غیر قانونی سو سائٹیز کی تعداد 12 ہے ،جبکہ وفاقی ترقیاتی ادارے(سی ڈی اے )کی جانب سے اسلام آباد کے مختلف زونز میں قائم 109ہائوسنگ اسکیمز اور ایگر و فارمنگ اسکیمز کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے ہاؤسنگ سوسائٹی کی فرانزک آڈٹ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہے۔ جمع کر وائی جا نے والی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 6000 غیر رجسٹرڈ اور 2767 رجسٹرڈ ہاؤسنگ سوسائیٹیاں ہیں ۔اسلام آباد میں 84 رجسٹرڈ اور 12 غیر رجسٹرڈ ہاوسنگ سوسائٹیاں،پنجاب میں 1188 رجسٹرڈ اور 4680 غیر رجسٹرڈ ،سندھ میں 1380 رجسٹرڈ اور 967غیر رجسٹرڈ ،کے پی کے میں 49 رجسٹرڈ اور 120 غیر رجسٹرڈ ،جبکہ بلوچستان میں 12 رجسٹرڈ اور 221 غیر رجسٹرڈ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی 701 ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کا فرانزک آڈٹ کر لیا گیا ہے ،جن میں اسلام آباد کی 3، پنجاب سے 646، سندھ سے 16 ،کے پی کے کی 29 اور 7 بلوچستان کی سوسائٹیاں شامل ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق غیررجسٹرہاؤسنگ سوسائٹیوں کے دفترسوسائٹیوں کی حدود میں قائم ہیں، جہاں بیٹھ کر غیر قانونی طور پر پلاٹ فروخت کیے جاتے ہیں، غیررجسٹرڈ سوسائٹیاں واپڈا کے زرعی کنکشن پر بجلی استعمال کر رہی ہے اور ان کے بل بورڈ اور ا لیکٹرانک میڈیا کے ذریعے مارکیٹنگ کرتی ہیں۔غیررجسٹرڈ 6ہزار ہائوسنگ سوسائٹیوں کو متعلقہ ڈی سی او کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے ،تاہم اس سلسلے میں صوبوں کے چیف سیکرٹریزاورڈی سی او کوئی مدد نہیں کر رہے ،جب کہ اکثرغیررجسٹرڈ سوسائٹیوں نے عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے ۔ سی ڈی اے کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے زون 2,3اور سیکٹر ای 11میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی تعداد 16زون فور میں 64 جبکہ زون فائیو میں 29ہے۔ سی ڈی اے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے ڈائریکٹر فراز ملک کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ سرمایہ کاروں کو تنبیہ کی گئی ہے کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹس کی بکنگ ، خریداری سے اجتناب کریں اور لین دین سے قبل قانونی سٹیٹس جاننے کیلئے شعبہ ہائوسنگ سوسائٹی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے ، ڈائریکٹر ریجنل پلاننگ بھی معلومات دے سکتے ہیں۔ دریں اثنا یہ بھی بتایا گیا کہ این او سی کے بغیر ہاؤسنگ پراجیکٹس کی مارکیٹنگ ، تشہیر غیر قانونی ہے ، ایڈورٹائزنگ ، مارکیٹنگ ایجنسیز پر غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کی گمراہ کن ایڈورٹائزنگ پر پابندی ہے۔ ایسی تشہیر سے اجتناب کیا جائے۔