ایران میںشراب نوشی سے42ہلاک-16بینائی کھو بیٹھے
تہران(امت نیوز) ایران میں زہریلی شراب پینے سے کم سے کم 42 افراد ہلاک جبکہ 16 افراد بینائی سے محروم ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق ایران حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک میں زہریلی شراب پینے سے 42 افراد جان کی بازی ہارگئے۔ایرانی وزارت صحت کے ترجمان عراج ہریچی کا کہنا ہے کہ زہریلی شراب پینے سے 16 افراد بینائی سے محروم ہوگئے جبکہ 170 افراد کو ڈائیلائسز کروانا پڑا۔ایران میں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران کم سے کم 460 افراد کو شراب نوشی کی وجہ سے اسپتال منتقل کیا گیا۔ایران کے جنوبی شہر بندر عباس میں پولیس نے ایک جوڑے کو مبینہ طور پر گھریلو شراب بنانے کے جرم میں گرفتار کر لیا۔بی بی سی فارسی کے رانا رحیم پور کا کہنا ہے کہ ایران میں آلودہ شراب پینے سے ہلاک یا زخمی ہونا غیر معمولی نہیں ہے تاہم حیران کن بات شراب نوشی سے ہلاک ہونے والی کی تعداد کا بڑھنا اور اس کا دوسرے صوبوں تک پھیلنا ہے۔بی بی سی فارسی سے بات کرنے والے تجزیہ کاروں کو یقین ہے کہ امریکہ کے ایران کے جوہری معاہدے سے باہر نکل جانے سے ایران کی اقتصادی صورت حال پر پڑنے والا اثر اس کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی کرنسی کی گرتی ہوئی قیمت کے باعث لوگ مہنگی غیر ملکی درآمدات کے مقابلے میں سستی اور گھریلو شراب کی جانب راغب ہو سکتے ہیں۔ایران کے حکام کو یقین ہے کہ ملک میں ہر سال 80 ملین لیٹر غیرقانونی شراب اسمگل کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ ایران میں 1979 میں آنے والے اسلامی انقلاب کے بعد سے ملک میں شراب نوشی پر پابندی ہے۔لیکن اس کے باوجود ملک میں بڑے پیمانے پرشراب کی خرید وفروخت کا کاروبار تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ یکم اگست 2014 کو ایران میں شراب نوشی کے تدارک اور شراب پینے والوں کی بحالی کے لیے سرکاری سطح پر پہلے سینٹر کا افتتاح کیا گیا تھا۔