کراچی(اسٹاف رپورٹر)گٹکے اور ماوا کھانے سے یومیہ 20 نوجوان منہ کے کینسر میں متبلا ہورہے ہیں ۔جب کہ ان افراد کی خوراک کی نالی اور معدے بھی شدید متاثر ہوتا ہے ۔سرکاری اسپتالوں سے حاصل اعداد شمار کے مطابق یومیہ 20 سے زائد ایسے مریض لائے جارہے ہیں ،جو گٹکا کھانے سے کینسر کے مرض میں مبتلا ہورہے ہیں۔ گٹکے میں موجود کیمیکلز معدے کی تیزابیت ، بھوک کی کمی حتی کہ منہ اور زبان کے کینسر کا بھی سبب بن جاتے ہیں،جب کہ دانت بھی شدید متاثر ہوتے ہیں ۔ جناح اسپتال کی شعبہ ایمرجنسی کی انچارج سیمی جمالی نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ گٹکا کھانے سے منہ کے کینسر میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ان افراد کا پہلا منہ زیادہ نہیں کھلتا ہے اور چھالے ہوجاتے ہیں اور ایک سے دو ہفتے میں اگر ان چھالوں کا علاج نہیں ہو تو وہ چھالے کینسر میں تبدیل ہوجاتے ہیں ،جس کا واحد علاج متاثرہ حصے کو کاٹ کر جسم سے الگ کرنا ہوتا ہے ، گٹکے کے مستقل استعمال سے سستی مدہوشی اور متلی کی شکایت عام طور پر گٹکا کھانے والے افراد میں پائی جاتی ہیں۔