وزیر اعظم کا تھر کی صورتحال پر اظہار تشویش- رہنماؤں کو دورے کی ہدایت
اسلام آباد(امت نیوز؍ خبرنگارخصوصی)وزیر اعظم عمران خان نے تھر کی صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد علاقے کا دورہ کر کے صحت عامہ کے مسائل پر عوام کو ریلیف مہیا کریں۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر اعظم سے صدر پی ٹی آئی سندھ امیر بھٹو اور رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق، افتخار درانی اور سیکرٹری جنرل ارشد داد بھی موجود تھے۔وزیر اعظم نے پی ٹی آئی سندھ کے صدراورسیکرٹری جنرل پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ پارٹی کے منشور پر عمل اورپالیسیوں کے تسلسل کو جاری رکھا جائے۔اس موقع پر صوبہ سندھ سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے تھرکی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد تھرکا دورہ کر کے صحت عامہ کے مسائل پر عوام کو ریلیف فراہم کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت سندھ اورسندھیوں کے حقوق کا تحفظ کرے گی، پی ٹی آئی سندھ کے کارکن ہمارا سرمایہ ہیں، ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ غذائی قلت کے باعث تھر میں بچوں کی اموات کاسلسلہ جاری ہے۔ادھر وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا ہے کہ حکومت وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں صحت کے شعبے بالخصوص غذائی کمی اور نمو کے مسئلے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے کیونکہ اس کے بغیر ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کئے جا سکتے۔ورلڈ بینک کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کی عمر 30 سال تک ہے ۔ انسانی وسائل کو بروئے کار لا کر معاشی ترقی حاصل جا سکتی ہے۔ غذائی کمی پاکستان کا ایک بڑا مسئلہ ہے اور Stunting کی وجہ سے پاکستان کا ہر سال 3 فیصد جی ڈی پی ضائع ہو رہا ہے۔ کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے پاپولیشن اور غذائی کمی کے حوالے سے دنیا بھر سے ماہرین کی خدمات مہیا کرنے کی پیشکش کی۔ میٹنگ کے دوران طے کیا گیا کہ پالیسی سازوں کی ایک اعلی سطح کانفرنس اگلے سال 2019 میں بلائی جائے گی۔ اس حوالے سے وفاقی اور صوبائی شراکت داروں کا اجلاس منعقد کیا جائے گا اور صحت مند زندگی کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی جائے گی۔