56کمپنیوں سمیت سرکاری اداروں میں بے ضابطگیوں کے اہم ثبوت حاصل
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈجاویداقبال نے میگاکرپشن کی کیسزمیں ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچانے کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم کرپشن فری پاکستان کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے ارادے پختہ ہیں ،پنجاب میں 56پبلک لمیٹڈ کمپنیوں سمیت دیگرکے حوالے سے معاملات چل رہے ہیں ۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈجاوید اقبال کی زیر صدارت اجلا س ہو ا جس میں پنجاب کی56کمپنیوں کے کیسزمیں تحقیقات اوران میں پیشرفت پرغورکیا گیا۔ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے میگا کیسز کی تحقیقات پر بریفنگ دی۔اس بریفنگ میں بتایا گیا کہ 56کمپنیزاور ہائوسنگ سوسائٹیز میں کرپٹ افراد کے خلاف اہم ثبوت ملے ہیں۔سرکاری اداروں سے بے ضابطگیوں اورمبینہ کرپشن کا اہم ریکارڈ مل گیا اور سیاست دانوں کے آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق تحقیقات اہم مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں۔اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہاکہ میگاکرپشن کیسزکو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے،کرپشن فری پاکستان کیلئے پرعزم ہیں، 11ماہ میں 476 افراد کو گرفتار کیا گیا،بدعنوان افرادسے2410ملین برآمدکرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے،ہاوسنگ سوسائٹیوں سے لوٹی گئی جمع پونجی واپس دلائیں گے،انکوائریاں،تحقیقات بروقت مکمل نہ کرنیوالے افسران کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔انہوں نے نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس کو مستقبل میں مزید بہتر بنایا جائے گا ۔