کراچی(رپورٹ :اسامہ عادل ) کے الیکٹرک کی نااہلی کے باعث شہر میں بجلی کا بریک ڈاؤن معمول بن گیا۔ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائنیں رات کے اوقات میں کام چھوڑنے لگیں، مرمت نہ ہونے کی وجہ سے ٹریپنگ بڑھ گئی۔ شہری راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔کے الیکٹرک نے لائنوں کی خرابی کا ملبہ ہوا میں نمی پر ڈال دیا۔پیداوار میں اضافہ کرنے کے بجائے این ٹی ڈی سی کی بجلی پر انحصار کے باعث دن کے اوقات میں بھی طویل لوڈشیڈنگ جاری ہےْ ، مختلف مقامات پر14سے 16گھنٹے تک بجلی کی بندش نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی۔پانی کے بحران کا بھی سامنا ہے۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب شہر کا بیشتر حصہ تاریکی میں ڈوبا رہا جب کہ منگل کی صبح تک بھی بیشتر علاقوں میں بجلی بند اور کہیں آتی جاتی رہی ۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائنیں رات کے اوقات میں کام کرنا چھوڑنے لگی ہیں ، مینٹی ننس نہ ہونے کی وجہ سےٹریپنگ معمول بن گئی ہے ، بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لئے فیڈرز اور ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائنوں کی مرمت لازمی ہے تاہم کے الیکٹرک سسٹم کی مینٹی ننس نہ کرنے کی سابقہ پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے باعث شہریوں کو آئے روز بریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کی ہائی ٹینشن لائنیں گرد و غبار سے اٹی ہوئی ہیں جس کے باعث رات کے اوقات میں اوس پڑنے پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے شہر میں بجلی کا بریک ڈاؤن اور سسٹم میں بجلی بیک ہونا معمول بنا ہوا ہے جب کہ کے الیکٹرک کے پاس متبادل نظام نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو گھنٹوں بجلی بندش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق سردیوں کے موسم میں لوڈ کم ہونے کے باعث مذکورہ لائنوں کی مینٹیننس ممکن تھی تاہم کے الیکٹرک نے اس سے گریز کیا ۔ کے الیکٹرک کی جانب سے بر وقت مینٹی نینس ہونے کی صورت میں سسٹم میں خرابی نہ آتی اور موسم میں تبدیلی کے باوجود شہریوں کو صرف اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا ہی سامنا کرنا پڑتا ۔شہر میں ہونے والے بجلی بریک ڈاؤن اور بدترین لوڈشیڈنگ کا ملبہ کے الیکٹرک نے موسم کی تبدیلی کے ساتھ این ٹی ڈی سی کی جانب سے بجلی کی کم فراہمی پر بھی ڈالا ہے جب کہ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام پلانٹس چلا ئے جائیں تو 2900 سے 3 ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کی جاسکتی ہے ،تاہم کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداوار میں اضافے کے بجائے این ٹی ڈی سی سے بجلی حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے جس کے باعث شہریوں کو دن میں بھی گھنٹوں بجلی بندش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ دوسری جانب شہر میں بار بار ہونے والے بجلی کے بریک ڈاؤن نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔رات گئے اچانک شہر کے مختلف علاقے تاریکی میں ڈوب گئے اور شہریوں نے رات جاگ کر گزاری ، صدر، ڈیفنس، کورنگی، اولڈسٹی اور ناظم آباد، گلشن، ملیر، شاہ فیصل، نارتھ کراچی، لیاقت آباد، عزیز آباد ، ڈیفنس، قائد آباد، شاہ لطیف ،لیاری ،بلدیہ ٹائون اور اسٹیل ٹاؤن کے اطراف کے علاقوں میں تاریکی کا راج رہا،جب کہ کھارادر، برنس روڈ، بولٹن مارکیٹ، کوئز روڈ اور جوڑیا بازارسمیت شہر کے کئی علاقوں میں رات بھر بجلی معطل رہی۔رات کے اوقات میں بجلی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ شکایت پر کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی بحالی کا وقت بتانے سے بھی گریز کیا جاتا رہا۔ کے الیکٹرک کی نااہلی کے باعث مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ منیجمنٹ کے نام پر بجلی بندش کا سلسلہ جاری رہا ۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہونے کی وجہ سے چھوٹے بڑے اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور مریضوں کے ساتھ تیمار دار بھی اذیت میں مبتلا رہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شہریوں کو پانی کے بحران کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔ کے الیکٹرک ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کے روز نیشنل گرڈ سے تکنیکی وجوہات کی بناء پر بجلی کی فراہمی میں کمی کا سامناکرنا پڑا جس کے باعث شہر کے مستثنیٰ علاقوں میں بھی مجبوراً ایک گھنٹہ تک کا عارضی لوڈ مینج کیا گیا ۔ادارہ بجلی کی جلد از جلد بحالی ممکن بنانے کے لئے متعلقہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا اور نیشنل گرڈ سے مکمل سپلائی بحال ہونے کے بعد شہر میں بجلی کی فراہمی معمول پر آچکی ہے ۔ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ ،لوڈ مینجمنٹ کے باعث مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بجلی کی فراہمی میں تعطل لیا گیا اور صارفین کو کسٹمر سروسز (8119ایس ایم ایس) اور میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے انفرادی طور پر اوقات کار کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا تھا۔صارفین کو زحمت سے بچانے کیلئے لوڈ مینج کرنے کے ہر ممکن اقدامات کئے گئے۔بیان کے مطابق منگل کی صبح ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ سے مقامی ٹرپنگ آئی جس کے باعث ڈیفنس ، کلفٹن، گڈاپ، صدر، اتھل اورکورنگی کے کچھ حصوں کے ساتھ ساتھ جوہر، لانڈھی، ناظم آباد، گارڈن اور لیاری کے کچھ علاقوں میں چند گھنٹوں کے جزوی تعطل کا سامنا کرنا پڑا۔بیشتر متاثرہ علاقوں اور اسٹریٹجک تنصیبات سمیت اہم اسپتالوں اور واٹر پمپنگ اسٹیشنز پر متبادل سرکٹ کے ذریعے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا تھا۔کے الیکٹرک اپنے معزز صارفین کو پہنچنے والی پریشانی پر معذرت خواہ ہے اور اس دوران ان کے تعاون پر شکرگزار ہیں۔