چین نے لارڈ نذیر کے خط کا جواب دے دیا
لندن(امت نیوز)چینی حکومت نے پاکستانیوں زیرحراست بیویوں کو حراست میں رکھنے کے حوالے سے الزامات پر لارڈنذیراحمد کو خط کاجواب دے دیاہے۔لندن میں تعینات چینی سفیرکا کہنا ہے کہ چین میں قانون کی عمل داری ہے اورلوگوں کو مذہبی آزادی حاصل ہے ۔لارڈ نذیر احمد کے الزامات کا چین کی مقامی حکومتوں کے متعلقہ شعبوں نے جائزہ لیاہے اورقانون کے مطابق لوگوں کے حقوق کاتحفظ کیاہے۔ چین میں 57 ہزار مسلمان علمااور2کروڑسے زائد مسلم شہری بستے ہیں جن کے قانونی حقوق اورمفادات کاپوری طرح سے تحفظ کیاجاتاہے۔برطانیہ کے دارالامرا کے تاحیات رکن لارڈ نذیر احمد نے لندن میں چینی سفارت خانے کو ایک لیٹر لکھا تھا اور اس حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تھی اور لارڈ نذیر نے اپنے خط میں چینی حکام کو لکھا تھا کہ 38 پاکستانی افراد کی بیویوں کو چین میں زبردستی زیر حراست رکھا گیا ہے۔ جو کہ انسانی حقوق کی شدید ترین خلاف ورزی ہے اور المناک صورتحال یہ ہے کہ ان خواتین میں سے کچھ خواتین اپنے بچوں سے بھی محروم ہوچکی ہیں۔لارڈ نذیر احمد نے لکھا کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ان خواتین کو چینی صوبےسنکیانگ کے حراستی کیمپوں میں ہیں ۔ خواتین کو بنا کسی الزام کے حراست میں نہیں رکھا جاسکتا۔ جبکہ انہیں وکیل تک رسائی بھی نہیں دی جارہی۔