ارب پتی فالودہ فروش بستر سے لگ گیا

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایف آئی اے کی تفتیش،میڈیا کے سوالات و پولیس کی جانب سے سیکورٹی واپس لینے کے اقدام ارب پتی فالودہ فروش کو بستر سے لگا دیا۔کئی روز سے کام ٹھپ ہونے کی وجہ سے فاقوں نے دستک دینا شروع کر دی ۔روزمرہ اخراجات کیلئے بھی رشتہ داروں کی مدد لی جا رہی ہے۔شناختی کار ڈ پر کھولے گئے بینک اکاؤنٹ میں سوا2ارب کی رقم کی موجودگی کا انکشاف اورنگی ٹاؤن کے رہائشی غریب فالودہ فروش قادر کیلئے پریشانی کا باعث بن گیا۔ کاروبار کے مکمل ٹھپ ہونے کے باعث قادر کے بچے فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔نمائندہ ’’امت‘‘ فالودہ فروش کے گھر پہنچا تو ان کے چھوٹے بھائی منا نے بتایا کہ قادر بھائی شدید بیمار پڑ گئے ہیں اور ادویات کھا کر سو رہے ہیں۔پریشانی کے باعث وہ کئی دنوں سے سو نہیں سکے۔قادر پہلے ہی ذیابطیس اور بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہیں ،جب سے انہیں معلوم ہوا ہے کہ ان کے نام پر کھولے گئے بینک اکاؤنٹ میں اربوں روپے ہیں تو وہ ذہنی پریشانی کا شکار ہو گئے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد سے ہر روز کوئی نا کوئی ایف آئی اے افسر گھر آ کر ان سے کئی گھنٹوں تک سوالات کرتا ہے، اس سب کے نتیجے میں طبیعت بہت ہی زیادہ بگڑ گئی ہے اور وہ بستر سے جا لگے ہیں۔میڈیا نمائندوں کی جانب سے بھی روز آ کر کئے جانے والے مختلف سوالات نے ان کی ذہنی حالت خراب کر دی ہے۔اب انہیں لگتا ہے جیسے وہ واقعی کوئی مجرم ہوں ۔اگر یہی سلسلہ مزید کچھ دن چلا تو ہمیں بھائی کو اسپتال میں داخل کرانا پڑے گا۔بیماری اور ذہنی پریشانی کی وجہ سے ہی وہ کئی روز کام پر نہیں گئے۔وہ روز کما کر گھر کا چولہا جلانے والے شخص ہیں۔ان کے کام پر نا جانے سے گھر میں فاقوں کی نوبت آ گئی ہے۔اب انہیں گھر کا چولہا جلانے و اہلخانہ کا پیٹ پالنے کے لئے رشتہ داروں کی مدد حاصل کرنا پڑ رہی ہے۔ادھار رقم لے کر اپنے بچوں کے کھانے کا بندوبست کر رہے ہیں اور اب تک کئی افراد کے ہزاروں کے مقروض ہو چکے ہیں۔انہیں دی گئی پولیس سیکورٹی ایک دن بعد ہی واپس لے لی گئی ،ہمیں خدشہ ہے کہ اب کوئی بھی بھائی کو جانی نقصان نا پہنچا دے۔ہماری حکومت و ایف آئی اے سے اپیل ہے کہ ہمارے بھائی اور ان کے اہلخانہ کی حفاظت کا کوئی انتظام کیا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More