تیل قیمتیں نہ بڑھانے کے سیاسی فیصلے سے ماہانہ 17 ارب خسارہ

0

کراچی( رپورٹ:عمران خان ) عوام کو ریلیف دینے کے لئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کی وفاقی حکومت کی پالیسی سے ہر ماہ قومی خزانے کو 17ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑے گا ،ایف بی آر ذرائع کے مطابق شہریوں کو ریلیف دینے کے لئے وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کے ریٹ بڑھانے کے بجائے سیلز ٹیکس میں 60تا 80فیصد کمی کردی ہے ۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرول پر سیلز ٹیکس17.5روپے سے 4.5روپے اور ڈیزل پر 31روپے سے کم کرکے 17.5روپے کردیا گیاہے، جس کے نتیجے میں ہر ماہ ایف بی آر کے شعبہ ایل ٹی یو کے تحت پیٹرولیم کمپنیوں سے سیلز ٹیکس کی مد میں کی جانے والی کٹوتیوں میں 10ارب روپے ماہانہ کمی آئے گی ،جبکہ ملک کی پانچ بڑی آئل ریفائنریوں سے ماہانہ 7ارب روپے ریونیو کم حاصل ہوگا ،جس سے مجموعی طور پر ہر مہینے پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں ہونے والی ریونیو کی وصولیوں میں 17ارب روپے کی کمی ہوگی ،جو کہ سالانہ 204ارب روپے بنتا ہے ،ایف بی آر ذرائع کے بقول وفاقی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ بادی النظر میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے کیا گیا ہے، تاہم ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس وقت یہ قیمتیں عالمی مارکیٹ میں بڑھ کر 80ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہیں اور امریکی ڈالر کی قدر میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے، یہ دونوں صورتیں ملک میں پٹرولیم مصنوعات سے منسلک کمپنیوں کے لئے پریشا ن کن ہیں ،جس کی وجہ سے وفاقی حکومت کو یٹیرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی تھی اور اسے ناگزیز قرار دیا گیا تھا ،تاہم وفاقی حکومت کے لئے فیصلہ کرنا انتہائی مشکل رہا ،ایک جانب عوام کو ریلیف دینے کی صورت میں ریونیو کو شدید دھچکہ برداشت کرنا پڑتا اور دوسری جانب اگر قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا تو حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑتا، تاہم حکومت کی جانب سے قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ ضمنی الیکشن سے قبل اپنی ساکھ بچائی جاسکے تاہم پٹرولیم کمپنیوں کی جانب سے بے پناہ دباؤ کے بعد کمپنیوں کے مالی خسارے کو پورا کرنے کے لئے ان سے وصول کئے جانے والے سیلز ٹیکس میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ،ایف بی آر سے حاصل ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات سے حاصل ہونے والے ریونیو کی ملکی معیشت میں بہت اہمیت ہے ، مجموعی ٹیکس وصولیوں میں سیلز ٹیکس کا حصہ 46فیصد ہے اور سیلز ٹیکس میں بھی 60فیصد پٹرولیم کمپنیوں سے حاصل کیا جاتا ہے، مالی سال 2017میں جولائی سے ستمبر کے دوران اس سیکٹر سے سیلز ٹیکس اور امپورٹ پر لگنے والی ڈیوٹی سے مجموعی طور پر 766ارب روپے کی وصولیاں کی گئی تھیں تاہم رواں مالی سال میں جولائی سے ستمبر کے دوران یہ وصولیاں 15فیصد اضافہ کے ساتھ 836ارب روپے تک ہوئیں تاہم حالیہ فیصلے کے بعد ان وصولیوں میں ہر ماہ 17ارب روپے کی کمی واقع ہوگی ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More