اسلام آباد( محمد فیضان ) کسٹمز ا نٹیلی جنس کے حکام قطر ی حکمرانوں کے نام پر جعلی دستا ویزا ت کے ذریعے گا ڑیاں منگوانے کا ا لزا م ثابت نہ کر سکے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس کے ا فسران اپنے ہی قانون سے نا واقف نکلے،حکام کسٹم ٹیرف میں پی سی ٹی ہیڈنگ کے تحت 4 عرب ممالک کے شاہی خاندانوں کو کسٹمز کی مد میں دی جانے والی سہولیات سے لا علم رہے،مسلم لیگ ن کو قطری گا ڑیوں کے معاملے میں پھنسا کرحکومت سے شاباشی لینے کے چکر میں اب کسٹمز انٹیلی جنس کے افسران خو د پھنس گئے ہیں اور قطری گا ڑیوں کو تحویل میں لیے جانے کے کئی روز بعد بھی ان کو غیر قا نو نی ثا بت کرنے میں ناکام ہیں جبکہ حکومت کو سیاسی انتقا می کا رروا ئی کے ا لزا مات اور قطر کی حکومت سے شرمندگی کا سا منا ہے۔فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو کے انتہا ئی اعلی ٰ حکام نے اس ایکشن کی ذمہ داری ڈائریکٹر جنرل کسٹمز ا نٹیلی جنس پر ڈا ل دی ۔ریڈ کو گروپ کے مالک سیف ا لرحمن نے اسے سیاسی انتقامی کارروا ئی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ گا ڑیاں قطر کے شاہی خاندان ہی کی ملکیت ہیں شا ید حکومت کوسیاسی انتقامی کا رروا ئیوں میں مزا آتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق 4عرب ممالک سعودی عرب،عرب امارات،قطراوربحرین کے شاہی خاندان کے 33 افراد کو گاڑیوں اور گھریلو ساما ن کی ڈیوٹی درآمد کے لیے حکو مت پاکستان نے با قا عدہ قانون سا زی کررکھی ہے اور اس قانون کے تحت کسٹمز ٹیرف میں پی سی ٹی ہیڈنگ 9905شامل کی گئی ہے۔ فنانس ا یکٹ 2018-19اور پی سی ٹی ہیڈنگ 9905کے تحت ان 4 عرب مما لک کی متعلقہ شخصیات غیر محدود تعدا د میں ڈیوٹی فری گا ڑیاں منگوا سکتی ہیں جبکہ یہ اپنے ذاتی اور گھریلو استعما ل کے لیے بھی لا محدوڈیوٹی فری ا شیا منگوا سکتے ہیں۔ ان شخصیا ت کو مذکورہ پی سی ٹی ہیدنگ کے تحت ہر طرح کی کسٹمز ڈیوٹی کی مکمل چھوٹ دی گئی ہے اور ان کے معا ملے کو عام سفارت کاروں سے الگ رکھا گیا ہے۔ قانو ن کے تحت سفارت کاروں کے کسٹم ٹیرف میں الگ پی سی ٹی ہیڈنگ 9904 شامل کی گئی جن کا ان مخصوص شخصیات سے کو ئی تعلق نہیں ۔ سفارت کا روں کو ا جازت ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے مجاز کار ڈیلر کے ذریعے گاڑی امپورٹ کرسکتے ہیں سفارت کارصرف ایک گا ڑی منگوا سکتے ہیں جبکہ عرب مما لک کی ان شخصیات کے لیے پی سی ٹی ہیڈنگ میں وہیکل کی بجائے و ہیکلز یعنی جمع کا لفظ ا ستعمال کیاگیا ہے اور سا تھ یہ بھی و ضا حت کی گئی ہے کہ ان چا ر عرب مما لک کے سفارت خانے ان شخصیا ت کے نام پر پا کستان میں موجود گاڑیوں کے اسٹیٹس اور تعداد سے متعلق فہرستیں فراہم کرینگے اور ان کو ہر سال کی 31جو لا ئی اور 31 جنوری کو اپ ڈیٹ کیاجا ئے گا جبکہ متعلقہ ممالک کے سفارت خانے پا کستان میں ان گاڑیوں کے ملکیت ،امپورٹ کی تفصیلات سمیت موجودہ کسٹوڈین سے متعلق بھی ان فہرستوں میں مکمل معلومات فراہم کرینگے۔ ایف بی آر کے ا نتہا ئی ا علیٰ ذرا ئع نے امت کو بتا یا ہے کہ ان شخصیات پر گا ڑیوں کی تعداد اور انہیں کسی مخصوص جگہ پر رکھنے کے حوالے سے کو ئی پابندی عا ئد نہیں کی ۔ یہ شخصیات ایک ہزا ر گا ڑی بھی امپورٹ کرسکتی ہیں اور پا کستان میں کسی بھی شخصیت کو ان گاڑیوں کا کسٹوڈین مقرر کر سکتی ہیں اوران گا ڑیوں کو پا کستا ن میں کسی بھی جگہ پارک کرسکتی ہیں اس کے لیے کسی مخصوص شہر یا جگہ کی پابندی نہیں ۔ عرب ممالک کی ان شخصیا ت پر سفارت کاروں کا قا نون لا گو نہیں ہو تا۔ ایف بی آ ر کے حکام کہنا ہے کہ کسٹمز انٹیلی جنس نے کس بنیاد پر کارروا ئی کی یہ سمجھ سے باہر ہے، قا نون ان شخصیات کو پا کستان میں اپنا کسٹودین مقرر کرنے اور گا ڑیوں کو ملک بھر میں کہیں بھی مختلف جگہوں پر رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔پاکستان نے جن4عرب مما لک کی33شخصیات کو ڈیوٹی فری اشیامنگوانے کی خصوصی اجازت دے رکھی ہے ان میں قطری شاہی فیملی کی 12، عرب امارات کے حکو متی خاندان کی 17 ،سعودی عرب اوربحرین کی 2،2شاہی شخصیات شامل ہیں۔ان میں سعودی صوبہ تبوک کے گورنر فہد بن سلطان بن عبد العزیز آل سعود اورشہزادہ منصور بن محمد بن ایس بن عبد الرحمن آل سعود ،قطر کےسابق نائب وزیراعظم شیخ محمد بن خلیفہ الثانی اور شاہی خاندان سے شیخ فیصل بن ثا نی بن جاسم بن ا لثانی ،شیخ علی بن عبداللہ بن ثا نی ا لثا نی،شیخ عبدا للہ بن جاسم بن فہد الثانی ، شیخ مبارک بن خلیفہ بن سعود ا لثانی ، شیخ عبد اللہ بن علی بن عبداللہ ا لثا نی، شیخ عبد الرحمن بن عبدا لنصیر بن جاسم ا لثانی ، شیخ علی بن احمد الاحمد بن ا لثانی ،شیخ فیصل بن جاسم بن فیصل الثانی ، شیخ فلاح بن جاسم بن جابر ا لثانی ، شیخ فیصل بن نصیر بن حمادا لثانی ، اور شیخ حما د بن جاسم بن جابر الثانی ، بحرین کے شاہی خاندان سے شا ہ حماد بن عیسٰیٰ الخلیفہ اور لیفٹینٹ جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان ا لخلیفہ جبکہ متحدہ عرب امارت کی مسلح ا فو اج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ خلیفہ بن زید النیہان، چیمبر لین صدارتی کورٹ ابو ظہبی شیخ سرور بن محمد ا لنیہان ، حکمران خاندان کے ا راکین شیخ محمد بن خالد ا لنیہان ، وزیربرا ئے ہا ئر ایجوکیشن شیخ نیہان بن مبارک ا لنیہان ، شیخ سلطان بن ہمدان النیہان ، متحدہ عرب ا مارات کی مسلح افواج کے سربراہ شیخ محمد بن زید ا لنیہان ، شیخ راشد بن خلیفہ ا لمکتوم ، نا ئب وزیر اعظم شیخ سلطان بن زید النیہان ، وزیر خارجہ شیخ حماد بن زید النیہان ، نا ئب صدر اور و زیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم ، وزیر خزانہ و صنعت شیخ ہمدان بن راشد المکتوم ، سنٹرل ملٹری کمانڈ کے سربراہ میجر جنرل شیخ نیہان بن زید ، شیخہ فاطمہ بنت مبارک الکتابی ، شیخ ڈاکٹر سلطان بن خلیفہ النیہان اور میجر جنرل شیخ ا لمور بن مکتوم ا لمکتوم کے نام شامل ہیں ۔علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آ ف ریونیو نے ڈا ئریکٹر جنرل کسٹمزا نٹیلی جنس سے قطری گا ڑیوں کے معا ملے پر حقا ئق اور پیش رفت کی رپورٹ مانگ لی ہے ایف بی آ ر نے معاملے کو دوملکوں کے درمیان تعلقا ت کے حوالے سے حساس اور اہم قرار دیاہے اور ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس سے کہا ہے کہ وہ گا ڑیوں کی جعلی دستاویزا ت پر درآمدگی ثبوت ایف بی آر کے سا تھ شیئر کریں یہاں یہ بات اہم ہے کہ ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس کے خلاف نیب 80کروڑ روپے کی کرپشن کے معاملے کی تحقیقا ت کررہا ہے اور ایف بی آ ر حکام اس پہلو پر بھی سوچ رہے ہیں کہ کہیں یہ معاملہ پا کستان اور قطر کے درمیان بہتر ہو تے ہو ئے تعلقات میں بگاڑ کی کو ئی سا زش تو نہیں۔دریں اثنا ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز ا نٹیلی جنس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیڈ کو ارٹر اور ترجما ن خلدون ا لحق نے کہا ہے کہ قطری گا ڑیوں کے سیکنڈل کی تحقیقات جا ری ہیں ، ایف آ ئی آ ر کا اندارج تحقیقا ت مکمل ہو نے کے بعد کیا جائے گا۔’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ ایف آ ئی آ ر جلدی میں رجسٹرڈ نہیں کی جا ئے گی اس کے لیے ٹھوس شواہد ا کھٹے کررہے ہیں کچھ بیانا ت قلمبند کیے جا چکے ہیں مزید پر کام جا ری ہے کراچی کسٹمز سے بھی ابھی تفصیلی تحقیقا تی رپورٹ آنا باقی ہے۔