اسحاق ڈار کے تقرر کردہ اعلی افسران برطرف کرنے کی منظوری

0

اسلام آباد(بیورورپورٹ)وفاقی کابینہ نے بینکوں اور مسابقتی کمیشن میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات سابق حکومت کے 9چہیتوں کو برطرف کرنے اور سعودی عرب سے گوادر میں آئل ریفائنری کے قیام کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے جبکہ وزیراعظم ہائوس میں یونیورسٹی کے قیام کے لئے کمیٹی قائم کردی ہے،وفاقی دارالحکومت میں وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے سعودی عرب کو گوادر میں تیل ریفائنری بنانے کی منظور دے دی۔انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا وفد بھی پاکستان آرہا ہے جو یہاں بڑی سرمایہ کاری کرنے کا خواہاں ہے، تاہم اس وفد کو بورڈ آف انوسٹمنٹ دیکھے گا۔فواد چوہدری نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیرِ خزانہ کی جانب سے جن افسران کو تعینات کیا گیا تھا انہیں ان کے عہدوں سے برطرف کردیا گیا۔برطرف ملازمین میں نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) کے چیئرمین سعید احمد، فرسٹ وومن بینک کی صدر طاہرہ رضا، زرعی ترقیاتی بینک کے صدر اور سی ای او سید طلعت محمود، ایس ایم ای بینک کے صدر احسان الحق خان کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔جن ریگولیٹرز کو ان کے عہدوں سے ہٹایا گیا ہے ان میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک شمس الحسن، کمپیٹیشن کمیشن پاکستان کی چیئرپرسن ایم ایس وادیا خلیل، کمپیٹیشن کمیشن پاکستان کے رکن ڈاکٹر محمد سلیم اور شہزاد اکبر کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے غیر قانونی طریقے سے سرکاری افسران کو تعینات کرنے کا اختیار سابقہ وزیرِ خزانہ کو دیا تھا، اور ان افراد کو اسحٰق ڈار نے تعینات کیا تھا۔اس موقع پر وفاقی وزیرِ پیٹرولیم غلام محمد سرور کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ وزیرِ اعظم عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور وہاں وزیرِ اعظم کا تاریخی استقبال کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ وزیرِ اعظم کے دورے سے متعلق یہ ابہام پیدا ہورہا تھا کہ وہاں ہم ہاتھ پھیلانے گئے کہ ہم وہاں ہاتھ پھیلانے کے لیے گئے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوا، بلکہ پاکستان نے سعودی عرب کو سرمایہ کاری کی دعوت دی جس میں وہ دلچسپی لیتے ہوئے نظر آئے۔انہوں نے بتایا کہ سعودی وفد نے گوادر کا دورہ کیا جس کے بعد انہوں نے یہ دلچسپی کا اظہار کیا وہ یہاں تیل کی ریفائنری لگائیں گے۔وزیرِ پیٹرولیم نے بتایا کہ تیل ریفائنری سے متعلق معاہدہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے مابین (جی ٹو جی) ہوگا، جس میں پاکستان کی جانب سے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) اور سعودی عرب کی جانب سعوی عربین آئل کمپنی (ارامکو) معاہدے کو حتمی شکل دے گی۔انہوں نے بتایا کہ اس معاہدے کے سعودی وزیرِ توانائی اسلام آباد آئیں گے، تب اس ریفائنری کی ساخت اور اس کی لاگت کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ جب اس معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی تو اس میں بلوچستان حکومت کو بھی شامل کیا جائے گا۔تاہم ابھی تک صرف اس کے ایم او یو پر ہی اتفاق ہوا ہے جس کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More