افغان امن عمل کیلئے تنہا امریکی پروازناممکن ہے- شاہ محمود
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ سے تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے اور امریکہ کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ افغانستان کے معاملے میں پاکستان کے بغیر پیش رفت ممکن ہی نہیں اور اگر امریکہ افغانستان میں پیشرفت چاہتا ہے تو اس کو پاکستان سے دوستانہ تعلقات رکھنا ہوں گے۔پاکستان روانگی سے قبل واشنگٹن میں جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے پاکستان پر تنقید کی جا رہی تھی تاہم اب امریکی حکام کے مثبت پیغام آ رہے ہیں اور ہم سے پہلے پاکستان کی اعلیٰ امریکی حکام تک رسائی نہیں تھی۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے افغانستان کی خود مختاری کا احترام اور بھائیوں جیسا سلوک چاہتا ہے۔انھوں نے افغانستان میں امن کے حوالے سے کہا کہ میں ان چند دنوں میں کسی حد تک انھیں (امریکہ) کو یہ بات باور کرانے میں کامیاب ہوا ہوں کہ پاکستان کے بغیر پیش رفت ممکن ہی نہیں ہے اور پاکستان سے پیش رفت حاصل کرنے کے لیے دوستانہ ماحول چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شکیل آفریدی کے بارے میں امریکہ کا طویل مطالبہ رہا ہے تاہم امریکہ جب یہ چاہتا ہے کہ ہم ان کے قوانین کا احترام کریں تو انھیں بھی ہمارے قوانین کا احترام بجا لانا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر شکیل آفریدی کی بات ہوتی ہے تو وہاں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا ذکر ہوتا ہے اور پاکستانی عوام کی توقع ہوتی ہے کہ انھیں باعزت طور پر واپس لایا جائے۔اس سے قبل امریکی دفترخارجہ نے پاکستان اور امریکی وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بعد جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ جنوبی ایشیا میں استحکام کیلئے پاکستان اور امریکا کا تعاون ناگزیر ہے۔اعلامیہ کے مطابق مائیک پومپیو نے کہا پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔