خطرناک طیارہ شکن نظام -دفاعی-تجارتی معاہدوں پر مودی -پیوٹن متفق
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی اور روس کے صدر ولادی میر پوتن کے درمیان خطرناک طیارہ شکن نظام ایس 400 کی خریداری سمیت دفاعی، تجارتی اور خلائی تحقیق سے متعلق معاہدوں پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت اور روس کے درمیان خطرناک ترین طیارہ شکن میزائل نظام ایس-400کے لیے 5 بلین امریکی ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ وزیراعظم مودی اور روس کے صدر پوتن نے معاہدے پر دستخط کردیئے۔علاوہ ازیں دونوں ممالک کے درمیان 20سے زائد دفاعی، جوہری توانائی، خلائی تحقیق اور تجارتی معاہدے بھی طے پائے گئے اسی طرح رواں برس ہونے والی مشترکہ فوجی مشقوں اندرا 2018کے انعقاد پر اہم امور پر بھی اتفاق کرلیا گیا ہے۔ بھارت اور روس کے سربراہان کے درمیان 19ویں سالانہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے صدر ولا دی میر پوتن گزشتہ شب نئی دہلی پہنچے تھے۔ ایئرپورٹ پر مہمان صدر کا پُر تپاک استقبال بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کیا۔بعد ازاں روسی صدر ولادی میر پوتن کو وزیراعظم ہاؤس لے جایا گیا جہاں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے مہمان صدر کے لیے عشائیے کا اہتمام کیا تھا۔وزیراعظم ہاؤس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان اہم ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی اور تجارتی و دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آج صبح روس کے صدر ولادی میر پوتن نے مختلف وزارتوں کے اعلیٰ اور اہم حکام سے بھی ملاقات کی اور طے پانے والے دو طرفہ معاہدوں کو حتمی شکل دی گئی تھی۔