مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد پنچایت-ڈھونگ انتخابات کیخلاف کل مکمل ہڑتال
لاہور(نمائندہ امت) حریت کانفرنس جموں کشمیر کے مرکزی قائدین کی اپیل پر نام نہاد پنچایت اور بلدیاتی انتخابات کیخلاف کل سوموار کو مکمل ہڑتال کی جائے گی جبکہ اس دوران کشمیری قوم سے 8اکتوبر کو شروع ہونے والے مرحلہ وار انتخابات کے مکمل بائیکاٹ کی اپیل کی گئی ہے۔ بھارتی فورسز نے الیکشن قریب آنے پر جہاں پورے کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے وہیں متعدد حریت لیڈروں کو بھی گرفتار کرلیا ہے اور چھاپوں و گرفتاریوں کا یہ سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی کی طرح محمد یٰسین ملک ودیگرحریت لیڈر وں کو بھی نظربند رکھا گیا ہے۔ حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جمہوریت نہیں بندوق کا راج ہے۔ نام نہاد پنچایت اور بلدیاتی الیکشن محض ایک فوجی عمل کے سوا کچھ نہیں ہیں۔ امت کی رپورٹ کے مطابق بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی طویل عرصہ سے حیدر پورہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر نظربند ہیں اور انہیں نماز جمعہ تک ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یٰسین ملک کو منگل کے دن ان کی رہائش گاہ آبی گزر گاہ سے گرفتار کیا گیا اور وہ ابھی تک زیر حراست ہیں۔ اسی طرح ڈھونگ الیکشن کے پیش نظر حریت کانفرنس کے ترجمان غلام احمد گلزار کو سری نگر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اسی طرح متعدد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر کے کالے قانون پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ امت کی رپورٹ کے مطابق حریت کانفرنس کے قائدین کی جانب سے کل سوموار کے دن ہڑتال کی اپیل کی دیگر کشمیری جماعتوں نے بھی مکمل حمایت کی ہے۔ حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جموں کشمیرکے حوالے سے بھارتی حکومت کی گزشتہ70 برسوں پر محیط پالیسی ہر لحاظ سے معاندانہ رویوں سے عبارت ہے۔ آج کشمیریوں کی چوتھی نسل یہ مطالبہ کررہی ہے کہ ان کو پیدائشی حق خودارادیت دیا جائے۔امت کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کو جموں کشمیر میں سول کرفیو نافذ رہے گا اور باقی 10،13 اور16 اکتوبر کو جن جن علاقوں میں انتخابی عمل ہوگا اس دن وہاں ہڑتال رہے گی۔