چوربھارتی عوام 50برس میں ریلوے کو 400ارب کا چونا لگاگئے

0

سدھارتھ شری واستو
بھارتی چور عوام پچاس برس کے دوران ریلوے کو 400 ارب روپے کا چونا لگا چکے ہیں۔ انڈین ریلوے نے مسافروں کی چوری کو اپنی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دے دیا ہے۔ ہر ماہ لاکھوں مسافر منزل مقصود پر پہنچتے وقت ریلوے کی جانب سے سہولت کے طور پر فراہم کیا جانے والا سامان بھی گھر لے جاتے ہیں۔ ان میں کمبل، تکیئے، گلاس، کپ، بیڈ شیٹس کے علاوہ لوٹے، ٹونٹیاں، فلش پائپ، بلب اور الیکٹرونکس آئٹم شامل ہیں۔ صرف واش روم کے سامان کی سالانہ چوری ڈھائی کروڑ روپے بتائی گئی ہے، جسے بھارتی ریلوے نے سنگین جرم قرار دیا ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریلوے کے سامان کی چوری پر کئے جانے والے سروے میں متعدد بھارتی مسافروں کا مزاحیہ استدلال ہے کہ چونکہ آئین کے تحت ریلوے کا محکمہ پبلک پراپرٹی ہے، اس لئے پبلک ریلوے سامان خود اُٹھا لے جاتی ہے اور کوئی عار محسوس نہیں کرتی۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پچھلے ہفتے ہی ممبئی سے امرتسر جانے والی پس چم ایکسپریس میں ایک مسافر شبیر روٹی والا‘ کو ریلوے کا کمبل اور بیڈ شیٹ ساتھ لے جاتے وقت پکڑا گیا تو اس نے دلچسپ منطق پیش کی اور کہا کہ ابھی جب ہم سفر میں تھے تو بار بار اعلان ہورہا تھا کہ ریلوے آپ کی سمپتی (ملکیت) ہے، اس پر ہم نے سمجھ لیا کہ جب ریلوے ہماری سمپتی ہے تو اس کا سامان بھی ہمارا ہے۔ دلچسپ امر یہ بھی ہے کہ اس مسافر کی منطق کی تائید موقع پر موجود دیگر مسافروں نے بھی کی۔ ریلوے پولیس نے روٹی والا کے قبضہ سے تین کمبل، چھے بیڈ شیٹس اور تین تکیئے بر آمد کئے ہیں۔ اس سلسلہ میں بھارتی جریدے ٹیلیگراف سے گفتگو میں ویسٹرن ریلوے کے اعلیٰ افسر سنیل اُداسی نے اعداد و شمار کی رُو سے بتایا ہے کہ 2017ء میں بھارتی مسافروں نے ریلوے سامان کو مال مفت سمجھا اور صرف ایک سال کی مدت میں ریلوے سے ایک لاکھ پچانوے ہزار سات سو اٹھتر تولئے منہ ہاتھ پونچھنے کیلئے وصول کئے، لیکن ان کو اسٹیشن پر اُترتے وقت متعلقہ اسٹاف کو واپس نہیں کیا اور ساتھ گھر لے گئے۔ بھارتی مسافروں کی سینہ زوری کا یہ عالم ہے کہ انہوں نے اسی ایک سال کی مدت میں برتھوں پر استراحت کیلئے طلب کی جانے اکیاسی ہزار سات سو چھتیس بیڈ شیٹس یا چادریں بھی ریلوے کو واپس نہیں کیں اور اپنے گھر لے گئے۔ یوں بھارتی ریلوے کو صرف چادروں کی مد میں لاکھوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ اسی ریلوے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دوران سفر شب گزاری کیلئے ریلوے اسٹاف سے لاکھوں کی تعداد میں تکیے مستعار لئے گئے، لیکن جب ان تکیوں کو متعلقہ اسٹاف نے گنا تو پچپن ہزار پانچ سو تہتر تکیئے گم ہوچکے تھے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More