عظمت علی رحمانی
سوشل میڈیا پر ’’گیارہواں خلیفہ راشد‘‘ نامی فتنہ سرگرم ہوگیا۔ ساہیوال کے محمد فرحان سید نامی خود ساختہ خلیفہ نے چیف جسٹس، آرمی چیف اور وزیر اعظم پاکستان کو بھی اپنی جھوٹی خلافت کی بیعت کا حکم دیا ہے۔ پنجاب پولیس کی جانب سے فرحان احمد سید عرف امام عبداللہ بن منیب کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ تاہم ایف آئی اے کی جانب سے تاحال سائبر کرائم کے تحت اس کاذب کے اکاؤنٹس بند نہیں کئے گئے۔ سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے تنقید پر کاذب خلیفہ انہیں انفرینڈ یا بلاک کر دیتا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کی شب سوشل میڈیا پر پہلے ایک تحریر وائرل ہوئی، جس میں فیس بک پر موجود محمد فرحان سید نامی صارف نے ’’گیارہواں خلیفہ راشد‘‘ ہونے کا دعویٰ کیا۔ جبکہ اپ لوڈ کی گئی ویڈیو میں فرحان کا کہنا تھا کہ ’’جو بھی میری خلافت و امامت کے خلاف ہو، وہ دین اسلام سے خارج ہوگا۔ میں جنرل قمر جاوید باوجوہ اور عمران خان سے کہہ رہا ہوں کہ فوراً میری بیعت کو قبول کریں۔ پاکستان کے علما و مشائخ، حکام اور فوجی سربراہان پر بھی میرے ہاتھ پر بیعت کرنا فرض ہے‘‘۔ اس کے چند گھنٹوں کے بعد شام کے وقت بنائی جانے والی ویڈیو میں اس کے قریب دو افراد بھی کھڑے نظر آتے ہیں۔ جبکہ اس کے سیدھے ہاتھ پر ایک لاٹھی بھی رکھی ہوئی ہے۔ ویڈیو میں اس لاٹھی کا براہ راست اللہ تعالی کی جانب سے عطا کئے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے (نعوذ باللہ)۔ اس ویڈیو میں مذکورہ جعلی خلیفہ اپنا نام امام عبداللہ بن منیر شہاب الدین محمد فرحان احمد سید بتاتا ہے۔ ویڈیو میں اس کا مزید کہنا تھا کہ ’’میں اپنی خلافت کا اعلان نبی کریمؐ کی بشارتوں سے کر رہا ہوں۔ نبی کریمؐ نے فرمایا تھا کہ مجھے ہند کی جانب سے ٹھنڈی ہوا آتی ہے۔ یہ میرے بارے میں ہے (معاذاللہ)۔ کسی نے مجھ سے گستاخی کی اور میری توہین کی تو اس کا بدلہ لینا امت پر فرض ہے۔ جو بھی میری خلافت کی بیعت سے محروم رہ کر دنیا سے گیا، وہ جہالت کی موت مرے گا۔ جو بھی میری امامت کے خلاف ہو اور اس کام میں رکاوٹ ڈالے، وہ دین اسلام سے خارج ہے۔ جس کسی نے مجھ سے جھوٹ منسوب کیا یا میرا تمسخر اڑایا، میں اسے معاف نہیں کروں گا۔ پاکستان کے علما و مشائخ، حکمران اور فوجی سربراہان کا بھی میرے ہاتھ پر بیعت کرنا فرض ہے۔ جلدی کریں ورنہ ملک پاکستان پر اللہ، عذاب عظیم نازل فرمائے گا۔ میں جنرل قمر جاوید باجوہ اور عمران خان سے کہہ رہا ہوں کہ فوراً میری بیعت کو قبول کریں اور با ادب رہیں اور اپنی خوش بختی سمجھیں کہ میں اپنے ظہور کا اعلان کر چکا ہوں۔ غزوہ ہند میری سربراہی میں ہی ہونا ہے‘‘۔
نادرا ریکارڈ کے مطابق کاذب خلیفہ کا اصل نام فرحان احمد ولد مرید احمد ہے۔ یہ 16 دسمبر 1986ء کو پنجاب کے ضلع ساہیوال میں پیدا ہوا۔ اس کا شناختی کارڈ نادرا میں گزشتہ برس ایکسپائر ہو چکا ہے۔ اس کے والدین کا رہائشی پتا ضلع ساہیوال کے علاقے فرید ٹاؤن کے بلاک جے کے گھر نمبر 457 ہے۔ جبکہ فرحان کچھ عرصہ لاہور کے علاقے گلشن لاہور کے قریب واپڈا ٹاؤن بلاک سی کے مکان نمبر 30 اے میں بھی رہا ہے۔ اس کا شناختی کارڈ نمبر 3650279202021 ہے۔ اس شناختی کارڈ نمبر پر 923334130327 کے علاوہ وارد کا نمبر 923216937757 بھی زیر استعمال ہے۔ ان میں سے وارد کا نمبر اس نے اس ویڈیو کو وائرل کرنے سے قبل بند کر دیا تھا۔ جبکہ اس نے قریبی دوستوں سے کہا ہے کہ اب وہ یوفون کا نمبر استعمال کرے گا۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض سوشل میڈیا صارفین نے اس حوالے سے ایف آئی اے میں بھی شکایات کی ہیں۔ تاہم ایف آئی اے سائبر کرائم کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ البتہ اسلامی شعائر کی توہین کرنے پر پنجاب پولیس نے ملعون کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کر دیئے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ فرحان ذہنی مریض ہے اور اس کے گھر والوں نے اس کے کسی بھی قول و فعل سے بری الزمہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب اس حوالے سے علمائے کرام کا کہنا ہے کہ یہ قیامت کی نشانیاں ہیں کہ طرح طرح کے فتنوں کا ظہور ہوگا۔ مفتی عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ اس فتنے کو معمولی یا ذہنی مریض کہہ کر چھوڑ دینا دین سے مذاق کے مترادف ہے۔ یہ ناقابل معافی جرم ہے۔ مفتی محمد زبیر کا کہنا تھا کہ ایسے فتنے کے ویڈیو کو سوشل میڈیا پر مزید نہ پھیلایا جائے اور اس کو جتنا ممکن ہو سکے رپورٹ کیا جائے۔ اس جیسے فتنے حکومتوں کی طرف سے بروقت قلع قمع نہ کئے جانے کی وجہ سے پنپتے ہیں۔