ایس اے اعظمی
جذبہ ایمانی انگڑائی لے تو کلمہ گو کے آگے پہاڑ بھی ہیبت سے رائی ہوجاتے ہیں۔ اس کا عملی مظاہرہ ہفتے کے روز داغستانی النسل روسی مارشل آرٹسٹ خبیب نے دنیا کو دکھا دیا۔ امریکی ریاست لاس ویگاس میں ان کا چیلنج مقابلہ مکس مارشل آرٹ (ایم ایم اے) کے لائٹ ویٹ ورلڈ چیمپیئن کونر میک گریگ سے تھا۔ آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والا کونر میک گریگ، مکس مارشل آرٹ کا انتہائی خطرناک کھلاڑی تسلیم کیا جاتا ہے۔ مقابلے سے ایک روز پہلے ’’فیس ٹو فیس سیشن‘‘ (دونوں حریفوں کا میڈیا کے سامنے زبانی ٹاکرا) میں کونر نے خبیب کو شراب کی بوتل دکھاتے ہوئے اسلامی شریعت کے خلاف مغلظات بکی تھیں۔ اس مذموم اور گھٹیا حرکت کا جواب خبیب نے رِنگ میں دیا۔ ان کی تابڑ توڑ پنچنگ، ککنگ اور دائو پیچ نے کونر کے ہوش اڑا دیئے۔ اور پھر وہ موقع بھی آیا کہ خبیب کے آہنی نیک لاک میں پھڑپھڑاتے ہوئے متکبر چیمپیئن نے تین مرتبہ میٹ پر ہاتھ مار کر ذلت آمیز طریقے سے شکست تسلیم کرلی۔ مارشل آرٹ ماہرین کے مطابق اگر کونر گریگ چند لمحے اور ہار نہ مانتا تو اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹ جاتی یا دم گھٹنے سے مارا جاتا۔ امریکی میڈیا کے مطابق ریفری کے اعلان کے بعد خبیب نے رنگ کے باہر موجود آئرش شائقین کی گالیوں کا بھی منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے کیج سے باہر جمپ کر کے گالیاں بکنے والوں کی بھی مکوں اور ٹھوکروں سے تواضع کی۔ دوسری جانب الٹی میٹ فائٹنگ چمپئن شپ ادارے کی صدر ڈانا وائٹ نے پہلے تو خبیب کو یہ کہہ کر چمپئن شپ بیلٹ دینے سے انکار کر دیا کہ اس سے اشتعال پھیلے گا۔ لیکن بعد ازاں حاضرین اور منتظمین کے اصرار پر ڈانا وائٹ نے ان کو بیلٹ دے دی۔ اس کے باوجود ڈانا کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اگر جیوری نے خبیب کو شائقین پر حملہ کرنے کے الزام میں معطل کیا تو ان کی چیمپئن شپ بیلٹ واپس لی جائے گی۔ واضح رہے کہ عظیم مجاہد لیڈر امام شامل کے وطن داغستان سے تعلق رکھنے والے خبیب کے والد عبدالمناف خود بھی پہلوان ہیں اور خبیب کی کوچنگ کرتے ہیں۔ خبیب بچپن میں ریچھ سے بھی کشتی لڑتے رہے ہیں۔ ادھر عالمی مقابلے کے منتظمین نے بتایا ہے کہ بائوٹ کے بعد آئرش فائٹر کونر میک گریگ اپنے قدموں پر کھڑا نہیں ہو پارہا تھا۔ اس کا بلڈ پریشر مسلسل گر رہا تھا۔ شوگر لیول بھی خطرناک حد تک کم ہوگیا تھا۔ بائیں آنکھ کے نیچے کاری چوٹ کے سبب نیل نمایاں تھا۔ امریکی جریدے نیو یارکر نے بتایا ہے کہ کونر میک گریگ نے اپریل 2018ء میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ روسی فائٹر خبیب کو پریکٹس کیلئے ایرینا لانے والی بس پر حملہ بھی کیا تھا۔ لیکن پولیس کی مداخلت پر خبیب محفوظ رہے۔ جبکہ نیویارک پولیس نے کونر کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں اس کی پچاس ہزار ڈالر کی ضمانت منظور ہوئی۔ لاس ویگاس کے ارینا کلب میں ہونے والی اس فائٹ کے بارے میں نیوز اینکر جولیا ڈیوڈسن نے بتایا ہے کہ مقابلے سے ایک دن پہلے جب دونوں فائٹرز کو شائقین اور میڈیا کے ملاحظہ کیلئے لایا گیا تو کونر میک گریگ اپنی چمپئن شپ کے غرور میں اس قدر مبتلا تھا کہ اس نے خبیب کو مشتعل کرنے کیلئے دین اسلام کے بارے میں نازیبا کلمات ادا کئے اور اس پر حملہ کرنے کی کوشش بھی کی۔ خبیب نے اس ہرزہ سرائی کے جواب میں صرف اتنا کہا کہ ’اللہ نے چاہا تو تمھیں رنگ میں سبق سکھائوں گا‘۔ یاد رہے کہ روسی فائٹر خبیب نے اب تک 26 فائٹس لڑی ہیں اور تمام میں کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ کونر میک گریگ نے 24 فائٹس لڑیں اور اس نے محض تین میں پوائنٹس سے شکست کھائی۔ برطانوی جریدے ڈیلی ایکسپریس کا کہنا ہے کہ خبیب نے اپنا کہا سچ کر دکھایا اور ایک دن پہلے کئی گئی کونر کی بدتمیزی کا بہترین جواب دیا۔ خبیب کی فائٹنگ اسٹریٹیجی کے بارے میں ماہرین کاکہنا ہے کہ اس کا اسٹائل طاقت، تکنیک، جارحیت اور تحمل کا حیرت انگیز امتزاج ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ خبیب نے جب چوتھے رائونڈ میں آئرش حریف کی گردن کو شکنجے میں کسا تو کونر میں بولنے کی سکت بھی نہیں بچی تھی۔ امریکی میڈیا کے مطابق خبیب نے مقابلے کے بعد ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں رنگ کے باہر پیش آئے واقعات پر معافی طلب کی، جس پر ان کے مداحوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ خبیب کا صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’’میں دنیا کے تمام مذاہب کی عزت کرتا ہوں، اور دوسروں سے بھی توقع کرتا ہوں کہ وہ میرے پیارے دین اسلام کی تکریم کریں‘‘۔
٭٭٭٭٭