کراچی (اسٹاف رپورٹر) احتساب عدالت نےغیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں مفرور سابق وفاقی وزیربابر غوری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے ۔بابر غوری اور دیگر ملزمان پر 2012 میں کے پی ٹی میں 940غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے جس سے خزانے کو2 ارب88 کروڑ 55لاکھ 17 ہزار859روپے کا نقصان ہوا۔سندھ ہائی کورٹ نےاسی کیس میں نامزد ملزم و پی ایس95سے رکن سندھ اسمبلی جاوید حنیف و نیب انکوائری میں شریک ملزم رؤف اختر فاروقی و دیگر کی ضمانت کی درخواستیں یکجا کر دی ہیں ۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ سب کو ایک ساتھ سن کر فیصلہ کیا جائے گا۔سماعت کے موقع پر وکیل صفائی نےموقف اپنایا کہ جاوید حنیف کو ٹکٹ ملنے کے اگلے روز گرفتار کیا جو نیب پالیسی کے خلاف ہے۔ٹکٹ جاری ہونے کے بعد گرفتاری حبس بے جا کے مترادف ہے۔نیب کے وکیل نے کہاکہ جاوید حنیف پر کرپشن واختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔کے پی ٹی میں بابر غوری کی مدد سے940 غیر قانونی بھرتیاں اشتہارات دیے بغیر کی گئیں جن میں بیشتر جرائم پیشہ افراد تھے۔ ادھر منی لانڈرنگ کیس کے مرکزی ملزم انور مجید نے بینکنگ کورٹ میں بی کلاس دینے کی درخواست کر دی ہے ۔ عدالت نے درخواست پر ایف آئی اے وکیل کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔ اسی کیس میں حسین لوائی کوپہلے ہی بی کلاس دی جا چکی ہے۔