نیب اعتراض پر سیکریٹری بلدیات نے میونسپل کمشنر غربی کو ہٹادیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سیکریٹری بلدیات سندھ خالد حیدر شاہ نے نیب حکام کے اعتراضات کے پیش نظر میونسپل کمشنر بلدیہ غربی آفاق سعید کو فوری طور پر ہٹا دیا۔ ذرائع کے مطابق سیکریٹری بلدیات کی طرف سے چیئرمین بلدیہ غربی کو جاری لیٹر میں ہدایت کی گئی ہے کہ آفاق سعید کو محکمہ بلدیات کو رپورٹ کرنے کیلئے کہا جائے۔ گزشتہ روز چیئرمین بلدیہ غربی کی طرف سے سیکریٹری بلدیات کو ایک جوابی لیٹر موصول ہوا، جس میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے آفاق سعید سے میونسپل کمشنر کا چارج واپس لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکریٹری بلدیات نے آفاق سعید کی بھرتی اور ترقی سے متعلق تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ آفاق سعید کے پرسنل ریکارڈ کی چھان بین کی جائے اور معلوم کیا جائے کہ یہ کہاں بھرتی ہوئے تھے ان کی بھرتی اور ترقی قوائد و ضوابط کے مطابق ہے بھی کہ نہیں ۔ واضح رہے کہ نیب حکام نے گریڈ 19 کے نان ایس سی یو جی ملازم آفاق سعید کی بطور میونسپل کمشنر تعیناتی سے متعلق سیکریٹری بلدیات کو ایک لیٹر ارسال کیا تھا، جس میں کئی سوال اٹھائے گئے تھے۔ نیب حکام کی طرف سے یہاں تک کہہ دیا گیا تھا کہ بلدیہ غربی غیر قانونی ترقی پانے والے افسران کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے گریڈ 17 سے 19 تک کے افسران تک کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ نیب حکام کا کہنا تھا کہ بلدیہ غربی کے زیادہ تر افسران تنخواہیں اورالاؤنسز غیر قانونی طور پر وصول کر رہے ہیں۔ ان افسران نے غیر قانونی طور پر جعلی دستاویزات کی بنیاد پر نہ صرف خود کو اہم عہدوں پر تعینات کرایا ہوا ہے بلکہ ترقیاں بھی حاصل کی ہیں۔ ان افسران کے جوائننگ، ریلیونگ آرڈرز، نوٹیفکیشنز، میڈیکل لیٹر، ڈگریاں ، سروس بک تک جعلی ہیں۔ بلدیہ غربی میں تعینات میونسپل کمشنر آفاق سعید نہ تو سی ایس پی افسر ہیں اور نہ ہی ایس سی یو جی۔ لیٹر میں کہا گیا تھا کہ بلدیہ غربی کے زیادہ تر افسران کی پرسنل فائلیں غائب ہیں ۔ قانون کے مطابق میونسپل کمشنر کی پوسٹ پر گریڈ 19 کا ایس سی یو جی ریگولر سروس کیڈر کا آفیسر ہی تعینات ہوسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکریٹری بلدیات نے آفاق سعید سے متعلق کئے جانے والے اقدامات سے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں سیکریٹری بلدیات نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آفاق سعید کو محکمہ بلدیات میں رپورٹ کرنے کیلئے کہہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ کراچی کی تمام ڈی ایم سیز کے گریڈ 17 سے 19 کے تمام افسران کے ریکارڈ کی چھان بین کروائی جائے، جس کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔