نجی اسکول کی چھت سے گرکر بچہ جاں بحق-عوام سراپا احتجاج

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)گلبرگ میں اسکول کی چھت سے پراسرار طور پر گر کر بچہ جاں بحق ہوگیا۔اسکول انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ بچہ شوگر اور مرگی کا مریض تھا۔اس نے خود چھلانگ لگائی۔متوفی کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرے بچے کو گرایا گیا ہے۔واقعہ کے خلاف عوام نے گلبرگ چورنگی پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کے باعث ٹریفک جام ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق سمن آباد کے علاقے گلبرگ بلاک 17 فیڈرل بی ایریا میں واقع نجی اسکول کی چھت سے پراسرار طور پر گر کر 10 سالہ بچہ زخمی ہوگیا، جسے اسکول انتظامیہ نے نجی اسپتال پہنچایا اور حالت نازک ہونے پر انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کرایا گیا، تاہم وہ دم توڑ گیا۔ایس ایچ او افتخار احمد کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 10 سالہ حبیب اللہ ولد اسماعیل کے نام سے ہوئی ہے، جو اسکول کی چھت سے گرتے ہوئے بجلی کے تاروں سے بھی ٹکرایا تھا۔بچہ شوگر اور مرگی کا مریض تھا۔اکثر علاج کیلئے اسکول سے غیر حاضر رہتا تھا، جبکہ اسکول سے ملنے والی بچے کی رپورٹس میں بھی ڈاکٹروں نے بچے کو شوگر اور مرگی کا مریض ظاہر کیا ہے۔دوسری جانب بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بچہ چھت سے نہیں گرسکتا۔میرے بچے کا شوگر اکثر ہائی ہوجاتا تھا، لیکن اسکول والے مجھے بلاتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا بچہ اونچائی سے ڈرتا تھا۔حبیب کو کسی نے چھت پر لے جاکر دھکا دیا ہے۔دوسری جانب واقعہ کے خلاف عوام کی بڑی تعداد نے پیر کو رات گئے گلبرگ چورنگی پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا،جس کے باعث ٹریفک جام ہوگیا۔شرکا نے مطالبہ کیا کہ اسکول انتظامیہ کو گرفتار اور اسکول کو مکمل طور پر سیل کردیا جائے۔مظاہرین کاکہنا تھا کہ بچہ اسکول کی چھت تک چلا گیا اور کسی نے اس پر توجہ تک نہیں دی۔ایسا کیسے ہوسکتا ہے اور نہ ہی اس کی کوئی فوٹیج موجود ہے۔احتجاج کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور مظاہرین سے متعلقہ پولیس افسران نے مذاکرات کئے اور یقین دہانی کروائی کہ اسکول انتظامیہ کے خلاف کاروائی کی جائے گی، جس پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More