نواز-مریم کو فوری احتجاج سے دور رکھنے کا فیصلہ
لاہور(رپورٹ:نجم الحسن عارف)مسلم لیگ(ن) نے طے کیا ہے کہ نواز شریف اورمریم نواز کو اس وقت تک کسی ایسی سرگرمی میں حصہ لینے سے گریز کرنا چاہیے، جب تک کامیابی اور عوامی ریسپانس غیر معمولی ہونے کاا مکان نہ ہو۔ ’’امت‘‘ کے ذرائع کے مطابق کئی ماہ کے وقفے کے بعد نواز لیگ کے ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس میں ملکی صورت حال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اورنواز لیگ کے خلاف جاری اقدامات کے بارے میں غور کیا گیا۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ مسلم لیگ ن اور اس کی قیادت کو انتقامی کارروائیوں کا ہدف بنایا گیا ہے اور مجموعی طور پر سبھی سیاستدانوں کو بدنام کرنے کی مہم تیز کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس صورت حال میں مسلم لیگ نوازسب جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کرے گی۔دوسری جماعتوں سے رابطوں میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں فوری احتجاج کے علاوہ ،ضمنی انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کے ووٹ ضائع ہونے سے بچانے اور طویل مدتی حکمت عملی کے حوالے سے متحدہ اپوزیشن کے تصور پر تبالہ خیال کیا جائے گا۔ اس کی روشنی میں آئندہ سیاسی جماعتوں کے سربراہی اجلاس کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔حالات کی سازگاری کے بعد ہی نواز شریف ، مریم اور شریف خاندان کی شخصیات کوسامنے لایا جائے گا۔ اسی پس منظر میں ضمنی انتخابات کے لیے مہم سے نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو دور رکھنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔