شاہ لطیف تھانے کے انٹیلی جنس افسر کا گٹکا کارخانہ پکڑا گیا
کراچی(رپورٹ : خالد زمان تنولی)ضلع ملیر میں ایس آر پی انسپکٹر میر صمد کے بعد شاہ لطیف ٹائون تھانے کے انٹیلی جنس افسر راجہ عباس کا بھی گٹکے کا کار خانہ پکڑا گیا، جس کے بعد ضلع ملیر سمیت دیگر اضلاع کے اندر پولیس افسران کے چلنے والے کارخانوں کے حوالے سے نگرانی سخت کردی گئی، جبکہ سرپرستی کرنے والے افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر کی ٹیم نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب مخبر خاص کی اطلاع پر شاہ لطیف ٹائون کے علاقے سیکٹر بی 31 میں کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں چھالیہ ، تمباکو، ماوے مکس کرنے والی مشین اور ماوے کو پیکنگ کرنے والی مشین سمیت ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ، جب کہ 2 ملزمان فرار ہوگئے۔امت کو دستیاب معلومات کے مطابق گٹکا کارخانے کی عمارت شاہ لطیف ٹائون تھانے کے انٹیلی جنس افسر راجہ عباس نے شاہد نامی شخص کو ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ کرایہ پر دی تھی ، جبکہ ہفتہ وار 2 لاکھ روپے رشوت بھی وصول کرتا تھا۔مذکورہ افسر سابقہ ایس ایچ او شاہ لطیف ٹائون بھی رہ چکا ہے ۔امت کو ایس ایچ او شاہ لطیف ٹائون گنور خان مہر نے بتایا کہ سیکٹر 31-B میں کیپٹن گٹکے اور ماوے کے کارخانے پر کارروائی کے دوران ملزم شاہد کوگرفتار کرلیا ، جبکہ 2 ملزمان گلزار اور اکرام فرار ہوگئے ۔تھانیدار نے بتایا کہ مذکورہ کارخانہ متعلقہ تھانے کے انٹیلی جنس افسر راجہ عباس کی سرپرستی میں چل رہا تھا۔پولیس نے کارخانے سے ٹنوں کے حساب سے تیار گٹکا، ماوہ اور خام مال برآمد کیا ہے۔برآمد اشیا میں 6 عدد ہیوی پیکنگ مشینیں بھی شامل ہیں۔شاہ لطیف تھانے کی تاریخ میں گٹکے کی یہ سب سے بڑی برآمدگی ہے۔شاہ لطیف پولیس نے ملزمان کے خلاف دو مقدمات الزام نمبر 631/18 اور 632/18 درج کر لیا ہے ۔واضح رہے چند ہفتے قبل قائد آباد کے علاقے میں ایس ایس پی ملیر کی ٹیم کے ہمراہ قائد آباد پولیس نے بسم اللہ کالونی میں ایس آر پی میں تعینات انسپکٹر میر صمد کی ماوے گٹکے کی فیکٹری پر کارروائی کی تھی۔پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع ملیر سمیت دیگر اضلاع میں گٹکے ماوے کے کارخانوں کے حوالے سے نگرانی سخت کردی گئی ہے، جس کے بعد ان کارخانوں کی سرپرستی کرنے والے پولیس افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے ۔