بلدیہ عظمیٰ کا آپریشن نمائشی نکلا – 4 اضلاع میں پھر تجاوزات قائم
کراچی(رپورٹ:محمد نعمان اشرف)بلدیہ عظمی ٰ کا انسداد تجاوزات آپریشن نمائشی نکلا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی انکروچمنٹ عملے نے شہر میں جگہ جگہ آپریشن کا آغاز کر رکھا ہے تاہم بھتے میں اضافے کے بعد ضلع وسطی،کورنگی،ملیر اور جنوبی میں تجاوزات دوبارہ سے قائم کردی گئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ضلع وسطی کے علاقوں میں لیاقت آباد،فیڈرل بی ایریا،نیو کراچی،نارتھ ناظم آباد سمیت دیگر علاقوں میں آپریشن کے بعد دوبارہ تجاوزات کا آغاز ہوگیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ناگن 4کے چورنگی،گودھرا،سندھی ہوٹل اور اطراف کے علاقوں سے ڈپٹی کمشنر طارق خان کے نام پر بھتہ وصولی کی جارہی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عابد اور عمر نامی بیٹرز دکانداروں سے ہفتہ 2ہزار اور پتھاروں سے یومیہ 500روپے وصولی کر رہے ہیں ،اسی طرح ضلع وسطی میں غیر قانونی چنگچی رکشوں کے اسٹینڈ سے بھی ماہانہ لاکھوں روپے بٹورے جا رہے ہیں جن کے خلاف ماضی میں کئی کارروائیاں کی گئی ہیں۔ کورنگی کراسنگ،کورنگی نمبر1 سے 6نمبر تک جب کہ لانڈھی ،بابر مارکیٹ،کلو چوک اور اطراف کے علاقوں میں بھی آپریشن کے بعد تجاوزات قائم کردی گئی ہیں جہاں سے یومیہ ہزاروں روپے بٹورے جا رہے ہیں جب کہ مرکزی شاہراہوں پر قائم تجاوزات اور گاڑیوں کے غیر قانونی اسٹینڈ کے باعث شہریوں کو گھنٹوں ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جنوبی کے علاقوں صدر،ایمپریس مارکیٹ،ریمبوسینٹر،لائٹ ہاؤس،رنچھوڑ لائن،صرافہ بازار، جناح اسٹریٹ ،جمیلہ اسٹریٹ سمیت دیگر مقامات پر تجاوزات کی بھرمار ہے۔صدر اور اس کے گرد نواح میں اینٹی انکروچمنٹ من پسند کارروائیاں کرنے میں مصروف ہے مذکورہ علاقوں میں انسداد تجاوزات عملے کی جانب سے متعدد بار کارروائی کی گئیں تاہم وہ نمائشی ثابت ہوئیں۔ذرائع نے بتایا کہ کے ایم سی کے بیٹرز یومیہ 200روپے فی پتھارا بھتہ وصولی کر رہے ہیں اور کار کردگی دکھانے کے لئے بھتہ نہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کر کے سامان اسٹور کر دیا جاتا ہے جب کہ بھتہ دینے کی یقینی دہانی کے بعد اٹھایا گیا سامان واپس کر دیا جاتا ہے۔ملیر کے مختلف علاقوں میں بھی تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک جام معمول بن گیا ہے ۔اس ضمن میں ڈائریکٹر انکروچمنٹ بشیر صدیقی نے امت کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ کچھ روز قبل اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ جو ڈپٹی کمشنر یا افسر دوبارہ سے انکروچمنٹ قائم کروانے میں ملوث نکلا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔