توہین عدالت کی درخواست پر جواب کیلیے لا افسر نے مہلت مانگ لی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے محکمہ پولیس میں افسران کی تقرری و تبادلوں کی قانون سازی سے متعلق وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، آئی جی سندھ اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی دائر درخواست پر لا افسر کی جانب سے جواب داخل کرنے لے لیے مہلت طلب کرنے پر سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے رہائشی پلاٹس کو کمرشل پلاٹس میں تبدیل کرنے کی انکوائری اور ضمانت سے متعلق سابق ڈائریکٹر جنرل کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی سید ناصر عباس سمیت دیگر کی جانب سے دائر درخواستوں پر نیب حکام کو درخواست گزاروں کے خلاف ایک ہفتے میں ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کردی۔فاضل عدالت نے سید محمد رضا کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔اسی عدالت نے پی پی رہنما اور ماہر پانی و بجلی ولی محمد راہموں کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے 3 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔اسی عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول کی جانب سے سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق دائر درخواست پر درخواست گزار کے وکیل کو موکل سے مشورہ کرنے کی مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اربوں روپے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں شریک ملزم طحہ رضا کی طبی بنیاد پر ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر جیل حکام کو میڈیکل سہولیات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔