ادھار تیل دینے کی آذربائیجانی پیشکش افسر شاہی کی نذر
اسلام آباد(امت نیوز)آذربائیجان کی حکومت کی پاکستان کو کسی گارنٹی کے بغیر ہی 10 کروڑ ڈالر مالیت تک کا تیل ادھار دینے کی پیش کش افسر شاہی کی نذر ہو گئی ۔اگر چہ یہ پیشکش کسی حد تک معمولی ہے لیکن اس کے نتیجے میں زر مبادلہ کے کم ہوتے پاکستان کے ذخائرپر دباؤ میں کسی حدتک کمی آئے گی ۔ایک انگریزی اخبار کے مطابق حکومت کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ گوادر جلد ہی عالمی تجارت کا مرکز بن جائے گا ۔آذربائیجان کی پیش کش سے پاکستان کو قدر مدد ملے گی ۔ابتک مشرق وسطیٰ کے ممالک سعودی عرب،متحدہ عرب امارات اور کویت ہی پاکستان کو تیل فراہم کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہیں۔آذربائیجان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں کسی بھی ممکنہ سمجھوتے کے نتیجے میں عرب ممالک پر پاکستان کے انحصار کو کسی حد تک کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی ۔اس ضمن میں تجارتی معاہدے کیلئے آذربائیجان نے سرکاری ادارے سوکار جبکہ پاکستان نے پی ایس او کو اختیارات سونپ دیے ہیں۔اخبار کے مطابق آذربائیجانی تجویز افسر شاہی کی رکاوٹوں کی نذر ہو رہی ہے۔پیٹرولیم ڈویژن نےوفاقی کابینہ سے آذربائیجان کے ساتھ حکومت سے حکومت کی سطح پر مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لئے پپرا قواعد سے استثنیٰ کا مطالبہ کر دیا ہے ۔آذربائیجان اور پاکستان کے وزرائے توانائی نے اس ضمن میں فروری 2017 میں ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے لیکن معاہدے کی دستاویزات اب تک پی ایس او کراچی دفتر اور پیٹرولیم ڈویژن میں گھومتی رہتی ہیں۔اسی وجہ سے اب تک پیٹرولیم ڈویژن نے معاہدے کی منظوری کیلئے کابینہ کو معاملہ بھیجا ہی نہیں۔آذربائیجان نے نئی حکومت کے وجود میں آنے پر تیل کی بلا رکاوٹ فراہمی یقینی بنانے اور تجارتی شرائط کو پر کشش بنانے کیلئے پاکستان کو 10 کروڑ ڈالر مالیت تک کا تیل کسی گارنٹی کے بغیر ہی ادھار دینے کی پیش کش کی ہے ۔پیٹرولیم ڈویژن کو اس ضمن میں اب معاملات جلد طے ہونے کی توقعات ہیں ۔پی ایس او بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بھی تجویز کے مسودے کی منظوری دیدی ہے اور وفاقی حکومت سے پپرا قواعد کو معطل کرنے کی سفارش کی ہے ۔آذربائیجانی کمپنی سوکار کو تیل و گیس کے شعبے میں کافی تجربہ ہے ۔اس کا صرف آذربائیجان ہی نہیں بلکہ یوکرائن ، رومانیہ ،جارجیا،سوئٹزر لینڈ میں بھی بڑا نیٹ ورک ہے ۔آذربائیجان یومیہ 8لاکھ 60 ہزار بیرل تیل نکالتا ہے اور اس کی سالانہ گیس پیداوار 29 ارب 40 کروڑ ڈالر ہے ۔2016 میں اس کی تیل برآمدات 3کروڑ 35 لاکھ ٹن تھی جو سمندری راستے سے بھیجی گئی ۔