واشنگٹن (امت نیوز۔مانیٹرنگ ڈیسک)قطرمیں امریکہ سے مذاکرات کے دوران افغان طالبان نے ایک بارپھرلچک دکھانے سے انکارکردیا،امریکی ایلچی زلمے خلیل زادسے بات چیت کے دوران افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا سمیت دیگرمطالبات پرزوردیاگیااورافغان حکومت کے ساتھ بات چیت سے بھی انکارکردیاگیا،طالبان کی طرف سے جمعہ کوہونے والی ملاقات کی تصدیق کردی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ایک امریکی اخبار نے کہا ہے کہ افغان مفاہمت کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد اور افغان طالبان کے نمائندوں کے درمیان قطر میں ملاقات ہوئی ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ افغان طالبان اپنے مطالبات پرڈٹے ہوئے ہیں۔انہوں نے بلیک لسٹ سے رہنمائوں کے نام نکالنے اورافغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کامطالبہ دہرایا۔افغان حکومت کے ساتھ بات چیت سے بھی انکارکردیاگیا۔اخبار کے مطابق یہ ملاقات خلیل زاد کے قطر کے حالیہ دورے کے دوران ہوئی جو رواں ہفتے ہی مکمل ہوا ہے۔خصوصی ایلچی برائے افغان مفاہمت کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد خلیل زاد کا خطے کا یہ پہلا تفصیلی دورہ تھا جس کے دوران وہ قطر کے علاوہ افغانستان، پاکستان، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب بھی گئے۔تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے قطر میں ہونے والی مبینہ ملاقات کی تصدیق یا تردید کرنے سے معذرت کی۔ محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ ان کا محکمہ مخصوص ملاقاتوں اور ان میں ہونے والی سفارتی نوعیت کی گفتگو کی تصدیق نہیں کرسکتا۔ادھرعرب میڈیا کے مطابق افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق زلمے خلیل زاد اور دیگر امریکی حکام سے جمعے کو قطر میں ملاقات ہوئی جس میں افغان مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بات چیت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔