اسلام آباد(رپورٹ اخترصدیقی )قومی احتساب بیورو(نیب)نے بدعنوانی کے معاملات پر بعض سیاسی شخصیات کے خلاف گھیراتنگ کرلیاہے اور پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں مبینہ طورپر ملوث مسلم لیگ ن کی سیاسی قدآورشخصیت خواجہ سعدرفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی گرفتاری کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں اس حوالے سے آئندہ 72گھنٹے اہم قرار دیئے جارہے ہیں ۔دوسری جانب دونوں بھائیوں نے حفاظتی ضمانت کے حصول کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیاہے ۔ دونوں بھائیوں کے نام بلیک لسٹ میں ڈال دیئے گئے ہیں۔جبکہ حمزہ شہبازشریف کے خلاف بھی تحقیقات کادائرہ وسیع کیاجارہاہے ۔سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سابق وزیر صحت پنجاب سلمان رفیق کے خلاف پیرا گون ہاوٴسنگ اسکینڈل کی تحقیقات جاری ہیں۔نیب نے وزارت داخلہ سے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے نام بلیک لسٹ کرنے کی درخواست کی تھی۔جس کے بعد دونوں بھائیوں خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے جس کا ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔نیب لاہور کی جانب سے پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈائریکٹوریٹ کو ایک خط تحریر کیا گیا جس میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے پاسپورٹ بلاک کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔دوسری جانب نیب نے دونوں بھائیوں کو پوچھ گچھ کے لیے طلب بھی کر رکھا ہے۔نیب لاہور خواجہ سعد رفیق کو دو بار طلب کر چکا مگر وہ حاضر نہیں ہوئے۔نیب لاہور نے خواجہ سعد رفیق کو 16 اکتوبر کو تیسری بار طلب کیا ہے۔ذرائع نے روزنامہ امت کوبتایاہے کہ سابق وزیراعلیٰ میاں شہبازشریف کی گرفتاری کے بعداب قومی احتساب بیورو(نیب)مزیدشخصیات کی گرفتاریوں کے لیے تیاریاں مکمل کرچکا ہے ۔گیارہ افرادکی فہرست مرتب کی گئی ہے جس میں سابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق بھی شامل ہیں دیگرافراد میں مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے ٹھیکیداران اور دیگرعملہ شامل ہے ۔گرفتاریاں آئندہ ہفتے کے شروع کیے جانے کاامکان ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ سعدرفیق اور ان کے بھائی کے خلاف نیب نے حتمی ثبوت بھی حاصل کرلیے ہیں اس کام میں بھی سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے سابق پرنسپل سیکرٹری فوادحسن فوادنے مددفراہم کی ہے اور بہت سی دستاویزات بھی دی ہیں جن میں خواجہ سعدرفیق کانام نمایاں ہے ۔ چیئرمین نیب نے وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کیخلاف کرپشن پرانکوائری کا حکم دے رکھاہے ، وزیرریلوے پر مشینوں کی خریداری میں قواعدوضوابط کی خلاف ورزی اور قیمتی زمین اونے پونے لیز پردینے کا الزام ہے۔اس بارے بھی نیب کوتفصیلات موصول ہوچکی ہیں اور اب اس کیس میں بھی تحقیقات کادائرہ وسیع کیاجارہاہے ۔واضح رہے کہ خواجہ سعد رفیق 14 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 131 سے ن لیگ کے امیدوار بھی ہیں جب کہ وہ اس وقت پنجاب اسمبلی کے رکن بھی ہیں۔دوسری جانب سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق نے حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق نے وکیل امجد پرویز کی وساطت سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ نیب نے جو ریکارڈ مانگا وہ فراہم کیا لیکن خدشہ ہے کہ نیب کی جانب سے غیر قانونی طور پر گرفتار کر لیا جائے گا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ نیب کو ممکنہ گرفتاری سے روکے اور حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا تھا کہ حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیوں نہیں کیا؟ جس پر خواجہ سعد رفیق کے وکیل کا کہنا تھا کہ انہیں لاہور سے اسلام آباد پہنچنے پر کال اپ نوٹس کے بارے میں علم ہوا۔واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سعد رفیق اور سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاوٴسنگ سوسائٹی اسکینڈل کی تحقیقات کر رہا ہے، نیب نے پیراگون ہاوٴسنگ سائٹی میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی تحقیقات کا آغاز گزشتہ برس نومبر میں کیا تھا، اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاوٴسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا گیا تھا۔بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔نیب آشیانہ اقبال ہاوٴسنگ اسکینڈل میں پہلے ہی سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو گرفتار کر چکی ہے۔آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف سے قبل فواد حسن فواد، سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ، بلال قدوائی، امتیاز حیدر، شاہد شفیق، اسرار سعید اور عارف بٹ کو نیب نے اسی کیس میں گرفتار کیا تھا جبکہ دو ملزمان اسرار سعید اور عارف بٹ ضمانت پر رہا ہیں۔شہباز شریف پر الزام تھا کہ انہوں نے چوہدری لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کے لیے دباوٴ کا استعمال کیا اور لاہور کاسا کمپنی کو جو پیراگون کی پروکسی کمپنی تھی کو مذکورہ ٹھیکہ دیا۔رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کے اس غیر قانونی اقدام سے سرکاری خزانے کو 19 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔