کوئٹہ (نمائندہ خصوصی) چمن کے قریب پاک افغان سرحدی علاقے سکان کانڑے میں باڑ لگانے کے دوران افغان فورسز نے پاکستانی فوجی اہلکاروں پر فائرنگ کر دی۔ حملہ ہونے پر پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔ دو طرفہ فائرنگ کے بعد پاک افغان سرحد باب دوستی گیٹ کے ذریعے ہر قسم کی آمدورفت، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بند ہوگئی ہے۔ باب دوستی کی بندش سے پاک افغان سرحد کے دونوں جانب لوگوں کی بڑی تعداد اور گاڑیاں پھنس گئیں۔دونوں اطراف کے سرحدی علاقوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چمن کے قریب پاک افغان سرحد پر سکان کانڑے کے علاقے میں پاکستانی فورسز کی جانب سے باڑ کی تنصیب کے دوران افغانستان کے فوجیوں نے تلخ کلامی کے بعد کردی، جواب میں پاکستان کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ کا تبادلہ 2گھنٹے تک جاری رہا۔ پاک افغان سرحد پر باب دوستی گیٹ کو بند کردیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ہر قسم کی آمدورفت، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بند ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو پاک افغان سرحد سکان کانڑ کے علاقے تنگ درہ میں پاکستانی فورسز کی جانب سے باڑ لگانے کا کام جاری تھا کہ افغان فوج نے باڑ لگانے میں مصروف پاکستانی فوجیوں کو روکنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں ان میں تلخ کلامی ہو گئی۔ اس صورتحال پر افغانستان کے فوجیوں نے اپنے مورچوں سے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر کے پاکستانی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد پاک افغان فوجی حکام کے مذاکرات ہوئے، جن کی ناکامی پر افغان فورسز نے پاک افغان سرحد کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا۔ سرحد پر اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کر کے گشت بڑھا دیا گیا۔ ادھر افغان بارڈ پولیس کی پاکستانی فورسز پر فائرنگ کے خلاف اتوار کو چمن کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے افغان آئی جی پولیس عبدالرازق اچکزئی اور افغان بارڈر پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ افغان فوج کی جانب سے اپنی حدود کے اندر باڑ لگانے میں مداخلت اور مصروف کار پاکستانی فوجیوں پر بلا اشتعال فائرنگ قابل مذمت ہے۔ افغان فوج ایسے اقدامات سے دہشت گردی کی روک تھام کے لئے پاکستان کے عزم کو کسی صورت کم نہیں کرسکتے ہیں۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے افغان بارڈر پولیس اور آئی جی عبدالرزاق کے خلاف پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے۔گزشتہ کئی ماہ سے افغان فورسز باڑ لگانے کی پاکستان کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ اس دوران کئی بار اعلیٰ سیکورٹی حکام کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے، جو ناکام ثابت ہوتے رہے۔ باب دوستی بند ہونے کے بعد افغان ٹرانزٹ ٹرید اور نیٹو سپلائی بھی معطل ہوگئی۔ باب دوستی گیٹ کی بندش سے پاک افغان سرحد کے دونوں جانب لوگ بڑی تعداد میں پھنس گئے ہیں اور دونوں اطراف کے سرحدی علاقوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔