نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کیلئے سیمنٹ-سریا تعمیراتی اشیا سستی کرنی ہونگی-آباد
کراچی (بزنس رپورٹر) ایسو سی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے چیئرمین حسن بخشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اگر 50 لاکھ سستے گھروں کی اسکیم کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں تو سیمنٹ، سریا، ٹائلز اور دیگر تعمیراتی اشیا سستی کرنی ہوں گی، آباد اس اسکیم کامیاب بنانے کیلئے حکومت کے شانہ بشانہ ہے، وزیراعظم کی ہاؤسنگ ٹاسک فورس کی قیادت نجی شعبے کی تعمیراتی صنعت کو دی جائے، آباد اس سلسلے میں 3 نام پیش کرے گی، وزیراعظم فیصلہ کرینگے۔ یہ بات انہوں نے آباد ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ اس موقع پر آباد کے سینئر وائس چیئرمین انور داؤد، وائس چیئرمین عبدالکریم واڈیا اور چیئرمین سدرن ریجن ابراہم حبیب بھی موجود تھے۔ چیئرمین آباد نے کہا کہ آباد وزیراعظم کی 50 لاکھ سستے گھروں کی تعمیر میں بھرپور تعان کرے گی، جس کیلئے ہم آباد کی استعداد کار بڑھائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کیلئے اسٹیٹ بینک فنانسنگ ماڈل مرتب کررہا ہے۔ اسٹیٹ بینک نجی بینکوں کو سستے مکانات کی تعمیر کیلئے ایک یونٹ کی لاگت کا 80 فیصد قرضوں کی صورت میں دے گا جبکہ 20 فیصد الاٹی کو دینا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی بینک50 فیصد سرمایہ 200 ارب روپے ایک فیصد شرح مارک اپ پر سال 2023 تک فراہم کرے گا، جس پر بینک اپنا 4 سے 5 فیصد مارک اپ شامل کرکے عوام کو فراہم کرینگے۔ باقی 50 فیصد بینک کائبور پلس 3 فیصد پر قرضے فراہم کریں گے، جو11 فیصد کے لگ بھگ ہوگا، اس طرح مرکزی بینک اور تجارتی بینکوں کے قرضے 7 سے 8 فیصد کے مارک اپ پر مالک مکان کو دیئے جائینگے۔ انہوں نے بتایا کہ اس طرح قرضوں کی لاگت 7 سے 8 فیصد کے درمیان رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں آباد کے رکن بلڈرز اورڈیولپرز ہی کام کرسکیں گے۔ہم آباد کی اجارہ داری قائم کرنا نہیں چاہتے، بلکہ بلڈرز اور ڈیولپرز کو ایک چھتری تلے لانا چاہتے ہیں۔ نجی شعبے کے بلڈرز اور ڈیولپرز کو بھی ون ونڈو آپریشن کی سہولت دی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم بلڈرز اور ڈیولپرز کیلئے فکس ٹیکس چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سالانہ 3 لاکھ مکانات تعمیر کئے جارہے ہیں، جن میں سے ڈیڑھ لاکھ حکومت جبکہ ڈیڑھ لاکھ نجی شعبہ تعمیر کرتا ہے، نجی تعمیراتی شعبہ اپنی استداد کار کو اسکیم سے دگنا کرسکتا ہے۔ اس وقت ملک بھر میں نجی شعبے کے1500 تعمیراتی منصوبے جاری ہیں۔ چیئرمین آباد نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم میں آباد کے ارکان کم منافع پرعوام کو ڈیڑھ برس میں مکان کا قبضہ دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہائوسنگ اسکیم سی پیک طرز پر نہ چلائی جائے۔ اسکیم میں حصہ لینے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مقامی کمپنیوں کیساتھ شراکت داری کی شرط کو لازم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سیمنٹ کے کارخانے 94 فیصد گنجائش پر کام کرکے مقامی کھپت کو پورا کررہے ہی، تاہم حکومت کو سیمنٹ اور سریے سمیت بلڈنگز مٹیریلز کی پیداوار میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سستے مکان کے رہائشیوں کیلئے پانی کا مسئلہ آر او پلانٹ کے ذریعے حل کیا جائے گا۔