ضمنی انتخابات سے اپوزیشن اتحاد کی عددی پوزیشن مستحکم
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )ضمنی انتخابات کے بعد قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں پارٹی پوزیشن تبدیل ہوگئی۔ قومی اسمبلی کے 11حلقوں میں ضمنی انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ(ن) اور پاکستان تحریک انصاف نے چار، چار ،مسلم لیگ(ق) نے دو اور ایم ایم اے نے ایک نشست جیت لی ہے‘اس طرح ایوان زیریں میں حکومت کی 6اوراپوزیشن کی 5 نشستوں میں اضافہ ہوگیاجس کے نتیجے میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں پارٹی پوزیشن تبدیل ہو گئی ہے ۔مجموعی طورپر37نشستوں میں سے تحریک انصاف 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست اور مسلم لیگ (ن) 11 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پارٹی پوزیشن کے مطابق 37 حلقوں میں سے تحریک انصاف نے 15، (ن) لیگ 11، مسلم لیگ ق، عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی 2،2 متحدہ مجلس عمل ایک، بلوچستان نیشنل پارٹی ایک اور 3 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔واضح رہے کہ 2حلقوں میں تحریک انصاف کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 155 سے بڑھ کر 159 ‘مسلم لیگ (ق) کے ممبران کی تعداد 5 سے بڑھ کر7، ایم ایم اے کے اراکین کی تعداد 16 سے بڑھ 17 مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی تعداد 85سے بڑھ کر 89ہو جائے گی۔ اس طرح قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے اراکین کی تعداد 176سے بڑھ کر 182اور اپوزیشن اتحاد کی تعداد 159سے بڑھ کر 164 ہو گئی ۔تحریک انصاف نے مجموعی طور پر سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کی چار، خیبر پختونخوا کی چھ جبکہ پنجاب اسمبلی کی پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ ن لیگ مجموعی طور پر 11 نشستیں جیت کر دوسرے نمبر پر رہی۔ن لیگ نے قومی اسمبلی کی چار، پنجاب اسمبلی کی چھ اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک نشست جیتی۔ مسلم لیگ ق نے قومی اسمبلی کی دو جبکہ متحدہ مجلس عمل نے قومی اسمبلی کی ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی کی دو جبکہ اے این پی نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے دو حلقوں سے فتح سمیٹی۔ پنجاب اسمبلی کے دو جبکہ بلوچستان اسمبلی کے ایک حلقے سے آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے۔