ممکنہ امریکی پابندیوں کے جواب میں تیل کو ہتھیار بنانے کا سعودی منصوبہ
واشنگٹن/انقرہ(امت نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک) تیل کوہتھیاربنانے کی سعودی دھمکی پرٹرمپ ڈھیر ہو گئے۔سعودی عرب نے ترکی میں لاپتہ ہونے والے صحافی جمال خشوگی کے معاملے پرممکنہ امریکی پابندیوں کےجواب میں 30 نکاتی حکمت عملی تیار کی ہے۔اس کے تحت تیل کوہتھیار بنانے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے ،جبکہ امریکہ سے اسلحہ کی خریداری بند کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ ایران کی طرف صلح کا ہاتھ بڑھایا جا سکتا ہے۔ العربیہ ٹی وی کے مطابق خام تیل کی عالمی پیداوار میں سعودی عرب کا حصّہ تقریبا 12 فیصد ہے۔اگرسعودی عرب نے اس کارڈ کو استعمال کیا تو قیمت تین گُنا بڑھ جائے گی ،جبکہ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب میں ہتھیاروں سے متعلق 110 ارب ڈالر کے سمجھوتے ہوئے تھے۔ذرائع کے مطابق اس حکمت عملی کے بعد امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نےسعودی عرب کے ہنگامی دورے کا فیصلہ کیا ،جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے شاہ سلمان کے ساتھ فون پر بات چیت کے بعد کہا ہے کہ سعودی صحافی جمالی خشوگی کی گمشدگی کے پیچھے کچھ ‘بدمعاش قاتل’ بھی ہو سکتے ہیں۔انہوں نے میڈیا کوبتایا کہ سعودی حکومت اس بات سے بالکل لاعلم ہے کہ خشوگی کے ساتھ کیا ہوا۔ قبل ازیں امریکی صدر نے سعودی عرب کو سزا دینے کی دھمکی دی تھی۔ دریں اثنا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ٹیلیفون پر ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے لاپتہ صحافی جمال خشوگی کے معاملے پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے اس سنگین معاملے کے ہر پہلو پر تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقع پر ترک صدرنے مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز دی ،جس پر سعودی عرب کے فرمانروا نے عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی۔شاہ سلمان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنے برادر ملک ترکی کے ساتھ خوش گوار تعلقات کا خواہاں ہے اور تعلقات کو گزند پہنچانے والے کسی معاملے کو حل کیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔اردوغان نے شاہ سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی حکومت اور عوام سعوی حکومت اور سعودی عوام کے ساتھ قریبی اور تاریخی نوعیت کے گراں قدر تعلقات کو قائم رکھنے کی خواہاں ہے۔