سندھ حکومت نے6 معاونین خصوصی لگا دیئے – 4 وزرا کا بھی اضافہ

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے گزشتہ روز سندھ کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے 4 نئے وزرا کو شامل کرنے کے ساتھ 6 معاونین خصوصی کی تقرری کا بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ،جبکہ 4 وزرا کے محکموں کے قلمدان تبدیل بھی کئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پیپلز پاٹی سے تعلق رکھنے والے 4 وزرا سے حلف لیا۔ ان 4 نئے وزرا میں گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے عبدالباری پتافی، عمر کوٹ سے تعلق رکھنے والے تیمور تالپر ،کراچی سے منتخب مرتضیٰ بلوچ اور سکھر سے منتخب اویس قادر شاہ شامل ہیں۔ نئے وزرا کو محکموں کے قلمدان دینے کے ساتھ 5 وزرا کے محکموں کے قلمدانوں میں ردوبدل بھی کیا گیا ہے۔ نئے وزرا میں سے مرتضیٰ بلوچ محکمہ محنت و افرادی قوت،تیمور تالپر محکمہ ماحولیات و محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، اویس قادر شاہ محکمہ ٹرانسپورٹ ،جبکہ عبدالباری پتافی کو محکمہ لائیو اسٹاک و فشریز کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ صوبائی وزیر زکوٰة و عشر و اوقاف فراز ڈیرو ،محکمہ مذہبی امور کا اضافی چارج اور صوبائی وزیر ہری رام کشوری لعل سے محکمہ جیل خانہ جات کا اضافی چارج واپس لے کر مذکورہ دونوں محکمے بھی صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز کو الاٹ کئے گئے ہیں۔ جبکہ صوبائی وزیر آبکاری و محصولات مکیش کمار چاولہ کو پارلیمانی امور کا قلمدان بھی الاٹ کیا گیا ہے۔ اسی طرح محکمہ اقلیتی امور اور سماجی بہبود کا قلمدان رکھنے والے وزیر ہری رام کشوری لعل کو محکمہ خوراک کا قلمدان بھی الاٹ کیا گیا ہے ،جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے صنعت و تجارت محمد بخش میر کو محکمہ کھیل و امور نوجوانان کا قلمدان الاٹ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری کے بعد گزشتہ روز ہی محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن نے وزیراعلیٰ سندھ کے 6 معاونین خصوصی کی تقرری کا بھی نوٹیفکیشن جاری کر کے معاونین خصوصی تقرر کرنے کی بھی شروعات کر دی ہیں۔ گزشتہ روز جن 6 معاونین خصوصی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ان میں وقار مہدی، راشد ربانی، اشفاق میمن، ایم این اے نوید قمر کا بیٹا قاسم نوید، عام انتخابات میں شکست کھانے والے نواب وسان اور کٹو مل جیون کے نام شامل ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More