کابل (امت نیوز/خبر ایجنسیاں )طالبان نے افغانستان میں 2اضلاع پرقبضہ کرلیا جبکہ صوبہ غزنی کے دارالحکومت غزنی شہر کومحاصرے میں لے لیاہے۔ پکتیااورپکتیکاتک جانے والی 2اہم شاہراہیں بھی بندکردی گئیں ،جس کے باعث ایک بارپھرغزنی پر طالبان کے قبضے کا امکان ہے ۔ طالبان نے جن اضلاع کوقبضے میں لیاہے ان میں غزنی کااندڑو اور پکتیکا صوبے کا ضلع خوشامندشامل ہیں۔ خوشامندکاپولیس چیف بھی ماراگیاہے۔ ضلع آب بندکے پولیس ہیڈکوارٹر اور 3 دفاعی چوکیوں پر بھی طالبان نے قبضہ کر لیا، جبکہ حملوں میں 38 افغان فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ علاوہ ازیں طالبان نے فراہ میں 5امریکی فوجی بھی مارنے کا دعویٰ کیاہے۔تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان نے ضلع اندڑو کے ضلعی مرکز،پولیس ہیڈکوارٹر اور دیگر تنصیبات پر قبضہ کر لیا اور غزنی پر قبضے کیلئے شہر کا محاصرہ کر لیا ہے ۔غزنی میں حکام نے ضلع اندڑو پر طالبان کے قبضے اور غزنی کے محاصرے کا اعتراف کر لیا تاہم انہوں نےیہ بھی دعویٰ کیا کہ افغان فورسز نے شدید لڑائی کے بعد طالبان کو5 کلومیٹر دور شہر کی چاردیواری تک دھکیل دیا اور لڑائی جاری ہے۔جبکہ شہریوں نے بتایا کہ شہر محاصرے میں ہے غزنی سے پکتیکا اور پکتیا جانے والی بڑی شاہراہوں پر بھی طالبان کا قبضہ ہے۔ادھر غزنی کے گورنرکے ترجمان عارف نوری نے افغان میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ طالبان کو ضلع اندڑو اور آب بند میں افغان فورسز نے شدید لڑائی کے بعد 5 کلو میٹر دور تک دھکیل دیا ہے ۔دوسری جانب طالبان نے پکتیکا کے ضلع خوشامند پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔اس دوران کئی گھنٹے لڑائی جاری رہی ، جس میں خوشامند کا پولیس چیف بھی مارے جانے کی اطلاع ہے۔دریں اثناصوبہ غزنی کے شلگر،آب بند اورقرہ باغ اضلاع میں طالبان حملوں میں 16 اہلکار ہلاک اور 2 ٹینک تباہ ہو گئے ۔ اطلاعات کے مطابق ضلع شلگر کے لغڑ اور فنا کے علاقوں میں طالبان نے فوجی کاروان پر ہلکے و بھاری ہتھیاروں سے بڑا حملہ کیا ، جس کے نتیجے میں2 فوجی ٹینک تباہ اور 16 اہلکارہو گئے ،جبکہ دیگر صوبہ پکتیکا کی جانب فرار ہوئے۔دوسری جانب اتوار اور پیر کی درمیانی شب ضلع آب بندکے پولیس ہیڈکوارٹر اور 3دفاعی چوکیوں پر بھی طالبان نے قبضہ کر لیا۔ حملے میں 11 اہلکار ہلاک جبکہ 7 زخمی ہوئے۔افغان فورس کی ایک گاڑی اور 3 موٹرسائیکلیں بھی تباہ ہوگئیں۔ اسی طرح ضلع قرہ باغ کے خالوخیل کے علاقے میں طالبان کے حملے میں 2 ٹینک تباہ اور ان میں سوار اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔ صوبہ سمنگان کے ضلع درہ صوف کے بالانوآمد کے علاقے میں طالبان نے حکومت نواز جنگجوؤں کی 3 چوکیوں پر قبضہ کر لیا اور لڑائی میں وہاں تعینات حکومت نواز جنگجو کمانڈر ضیاالدین سمیت 4 کوہلاک جبکہ 4 کو زخمی کر دیا۔صوبہ بدخشان کے ضلع جرم میں طالبان نے نامزد رکن پارلیمان زلمئی مجددی کے علاقے پر شدید حملہ کیا ، جس میں 2 افسروں سمیت3 فوجی ہلاک ،جبکہ ایک زخمی اور دیگر فرار ہوگئے۔ ادھر طالبان کا کہناہے کہ الخندق آپریشن کے سلسلے میں لوگر، پکتیا، پکتیکا، سمنگان، بدخشان اور قندوز صوبوں میں دشمن پر حملہ کیا گیا۔ لوگر کے ضلع محمدآغہ کے دہنو پل کے قریب جنگجوؤں کی گاڑی پر حملہ کرکے اسے تباہ کردیا گیا ۔صوبہ پکتیا کے صدرمقام گردیز شہر کے چھاونی کے علاقے میں طالبان کے حملے میں دو جنگجو ہلاک، جبکہ ایک زخمی ہوا۔دشمن کی جوابی فائرنگ سے طالبان کا بھی ایک جنگجو زخمی ہوا۔دوسری جانب طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ فراہ کے ضلع خاک سفید، پشت رود اور بالابلوک میں قابض اور افغان فوج کے کانوائے پر حملے کیےگئے ۔ جس کے نتیجے میں5امریکی فوجی اور 20 افغان کمانڈوز ہلاک ہوگئے۔