آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر کے سامنے سڑک کھولنے کیلئے مزیدمہلت
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سپریم کورٹ نے حساس ادارے(آئی ایس آئی ) کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم اپنے ہیڈ کوارٹرز کے سامنے سڑک سے رکاوٹیں ختم کرنے کیلئے مزید ایک ماہ کا وقت دے دیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔بھارت میں ایک راستے پر گاندھی کا مجسمہ لگا ہوا تھا، جب سڑک بن گئی تو اس مجسمے کو گرا دیا گیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مرکزی شاہراہ خیابان سہروردی پر رکاٹیں رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔اس دوران وزارت دفاع کے نمائندے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نایاب گردیزی اور دیگر حکام پیش ہوئے۔سماعت کے دوران حساس ادارے کے نمائندے کی جانب سے بند لفافے میں رپورٹ پیش کی گئی، جسے عدالت عظمیٰ کے معزز ججز نے پڑھ کر وزارت دفاع کے نمائندے کو واپس کردیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ سماعت پر ہم نے ڈی جی آئی ایس آئی کو بلایا تھا، آپ کو 2 ماہ کا وقت پہلے دے چکے ہیں، ابھی تک سڑک کیوں نہیں کھولی گئی۔ اس پر وزارت دفاع کے نمائندے نے بتایا کہ جگہ تقریباً صاف ہوگئی ہے لیکن ابھی ٹریفک کے لیے نہیں کھولی گئی۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خالی سڑک کا عوام کو کیا فائدہ ہوگا، جب استعمال نہیں ہوگی، یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ وزارت دفاع کے نمائندے نے کہا کہ عمارت میں اہم اور حساس آلات ہیں، جنہیں منتقل کرنے میں وقت لگ رہا ہے، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو مزید کتنا وقت چاہیے، ہم آپ کو دیتے ہیں، جس پر نمائندے نے کہا کہ 2 سے 3 ہفتے مزید لگ جائیں گے۔بعد ازاں عدالت نے سڑک کھولنے کے لیے مزید 4 ہفتوں کی مہلت دے دی۔