سول اسپتال میں سی سی ٹی وی کیمرے بند ہونے کی تحقیقات کا حکم
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے سول اسپتال سے 3سالہ نعمان کے اغوا ، سی سی ٹی وی کیمرے غیر فعال ہونے اور انتظامی صورت حال سے متعلق سیشن جج ساؤتھ کو مکمل تحقیقات کرانے کا حکم دے دیا۔ 2رکنی بینچ کے روبرو سول اسپتال سے بچے کے اغوا اور سی سی ٹی وی کیمرے غیرفعال ہونے سے متعلق سماعت ہوئی۔ سیکریٹری قانون نے عدالت میں اعتراف کیا کہ کیمرے 3روز سے کام نہیں کر رہے تھے۔ اسپتال کی رپورٹ میں بتایا گیا جس روز بچہ اسپتال سے لاپتہ ہوا سول اسپتال او پی ڈی کے کیمرے کام ہی نہیں کر رہے تھے۔ او پی ڈی میں بچے کی رجسٹریشن کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں۔ عدالت نے سول اسپتال سے بچے کے اغوا اور سی سی ٹی وی کیمرے کے غیر فعال ہونے اور انتظامی صورت حال سے متعلق سیشن جج ساؤتھ کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سول اسپتال میں مریضوں کو ادویات کی فراہمی اور دیگر سہولیات کی بھی تحقیقات کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریماکس دیئے اس اہم معاملے پر آنکھیں نہیں بند کرسکتے، مکمل تحقیقات کرائیں گے۔ والدہ صبا کے مطابق 28مئی 2018کو 3سالہ بچے نعمان کو سول اسپتال ڈاکٹر کو دکھانے لے گئی تھی۔ او پی ڈی کی پرچی بنانے کے دوران بچہ غائب کردیا گیا۔ انتظامیہ سے گزارش کے باوجود سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ چیک نہیں کرایا گیا۔