ایل این جی ٹرمینل پر نئے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔ اینگرو

0

کراچی(امت نیوز)پاکستان کا پہلا ایل این جی ٹرمینل چلانے والی کمپنی اینگرو ایلنگی ٹرمینل پاکستان لمیٹڈنےوزیر پیٹرولیم کے بیان کے جواب کہا ہے کہ حکومت کو معاہدے کی شرائط کے از سر نو تعین کیلئے دوبارہ مذاکرات کا کوئی اختیار ہے نہ کمپنی کو ایسی کسی شرط کی پابند ہے ۔وزیر پیٹرولیم کے بیان کے مطابق حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اینگرووفاقی وزیر کی پریس کانفرنس سے پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہتی ہے۔2013 میں ایل این جی ٹرمینل کیلئے اینگرونے کھلے ٹینڈر کے ذریعے ٹھیکہ حاصل کیا ۔ ہماری بولی اور فنی معاملات کا جائزہ عالمی شہرت یافتہ کیو ای ڈی نے اپنے ماہرین کے ذریعے لیا ۔اس ضمن میں پپراکو قواعد مد نظر رکھا گیا ۔معاہدے کی وفاقی کابینہ، اقتصادی رابطہ کمیٹی ،ایس ایس جی سی کے بورڈ نے منظوری دی۔اس کے منافی کوئی بات درست نہیں ۔ٹرمینل محض 335دن میں ہی آپریشنل کر دیا گیا۔28مارچ 2015سے اب تک ٹرمینل سے ایک کروڑ 10 لاکھ ٹن ایل این جی ہینڈل کیا جا چکا ہے جس سے پاکستان میں گیس کی قلت 20 سے 25 فیصد کم ہوئی ۔ ایل این جی پروجیکٹ کی وجہ سے اب تک ایک ارب ڈالر کی بچت ہوئی ۔درآمدی ایل این جی کی متواتر فراہمی کی وجہ سے فرٹیلائزر سی این جی سیکٹراور 500 صنعتی یونٹس بحال ہوئے۔منصوبے کی ابتدا و تکمیل عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن،ایشیائی ترقیاتی بینک کے علاوہ مقامی بینکوں ایم اسی بی اور عسکری کے علاوہ پاک برونائی انویسٹمنٹ کمپنی کے قرضوں سے ہوئی ۔آئی ایف سی منصوبے میں شراکت دار بھی ہے ۔ منصوبے سے ہونے والا نفع کی بڑی رقم قرض کی ادائیگی میں خرچ ہو جاتی و باقی بچنے والی رقم حصص یافتگان میں ڈیوڈنڈ کی صورت میں بٹ جاتی ہے۔معاہدے کے تحت اینگرو دوبارہ مذاکرات کی پابند نہیں ۔ہم نے معاہدے کے تحت ہی 15برس کا ٹھیکہ لیا ہے ۔حکومت کو معاہدے کی شرائط پر دوبارہ مذاکرات کا کوئی حق نہیں۔اینگرو نے ہمیشہ کاروباری ضابطہ اخلاق پر عمل کیا ہے اور کر رہے ہیں ۔ہم سے ریگولیٹری ادارے یا حکومت جو بھی اطلاعات مانگتی رہی ہے ، وہ فراہم کرتے رہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More