گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے اقدامات کی فہرست پاکستان کے حوالے
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی ماہرین کے 9 رکنی وفد نے پاکستان کو گرے لسٹ سے اخراج کے لیے درکاراہم اقدامات پراپنی رپورٹ کوحتمی شکل دے دی۔ ایف اے ٹی ایف کے ایشیاپیسیفک گروپ (اے پی جی) کی ٹیم نے اپنے 11 روزہ جائزے کے دوران پاکستان میں انسداد منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) اور دہشت گردوں کی مالی معاونت (سی ایف ٹی) روکنے کے حوالے سے قانون سازی اور ادارہ جاتی فریم ورک پر حکام سے ملاقاتوں اور جائزوں کے بعد کچھ اقدامات تجویز کیے۔‘ایگزٹ رپورٹ’ کے نام سے تیار کی گئی دستاویزمیں اٹھائے گئے سوالات کے جوابات کے حوالے سے حکومت کے تمام اداروں اور ایجنسیوں بالخصوص ایف آئی اے، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ اجلاس میں رپورٹ پر بحث کی جائے گی۔رپورٹ میں 40 تجاویز دی گئی ہیں جن میں سے 11 کو کارکردگی کی بنیادپرالگ کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان 50 فیصد سے زائد سفارشات پر پورا اترتا ہے تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے یہ کافی ہے یا نہیں۔فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) وفد نے پاکستان کومنی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کے لئے مزید وقت دے دیا، مشتبہ لین دین روکنے کیلئے فریم ورک تیار کیا جائیگا۔پاکستان اور فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس میں مذاکرات مکمل ہو گئے۔ریئل سٹیٹ، تجارتی لین دین، غیرمنافع بخش تنظیموں کا ریکارڈ رکھنے کیلئے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کوگرے لسٹ سے نکلنے کیلئے چھ ماہ کی مہلت دینے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف وفد کی جانب سے کہا گیا کہ ریئل سٹیٹ کا بزنس پاکستان میں منی لانڈرنگ کا بڑا ذریعہ ہے۔دہشت گردی کی مالی معاونت کی رقوم بھی اس بزنس میں لگائی جاتی ہیں۔ غیر قانونی رقوم غیر منافع بخش تنظیموں، ٹرسٹ کی آڑ میں چھپائی اور مالیاتی اداروں میں رکھی جاتی ہیں۔ایف اے ٹی ایف وفد نے مشتبہ مالی لین دین کا ریکارڈ جمع کرنے کیلئے پاکستان کو مزید چھ ماہ دینے پر اتفاق کیا۔ پاکستان سے واپسی پر وفد اپنی سفارشات ایف اے ٹی ایف ہیڈ کوارٹرز کو پیش کرے گا۔ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا بلیک لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ آئندہ سال مارچ اپریل میں کرے گا۔ذرائع کے مطابق ایشیا پیسیفک گروپ کے وفدنے گزشتہ روزپاکستانی حکام سے اختتامی ملاقات کی جس میں وفد نے ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ذرائع نے بتایاکہ ایشیا پیسیفک گروپ پہلی رپورٹ19 نومبر تک پاکستان کو پیش کرے گاجبکہ گروپ نے مارچ یااپریل 2019 میں دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورایشیا پیسیفک گروپ نے جولائی 2019 میں پاکستان کے حوالے سے رپورٹ پبلک کرنے کا بھی فیصلہ کیاہے۔دوسری جانب حکومتی ذرائع کا بتانا ہےکہ منی ٹریل کی نشاندہی کے لیے مختلف اقدامات کی منظوری دی گئی ہے اورایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر ریگولیشنز 2018 میں ترمیم بھی کردی گئی ہے۔