گیس کے فکسڈ چارجز میں ساڑھے 3 گنا اضافہ
اسلام آباد(نمائندہ امت)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سرکاری دفاتر،اسپتالوں، تعلیمی اداروں سمیت کمرشل صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں ایک ماہ کے دوران دوسری مرتبہ اضافہ کر دیا۔قیمتوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے مطابق رہائشی کالونیز، کیپٹو پاور پلانٹ، فلاحی اداروں، سرکاری دفاتر، ہسپتالوں، مسلح افواج کے میس، یونیورسٹیز، کالجز، اسکولوں اور نجی تعلیمی اداروں کے لیے ماہانہ گیس فکسڈ چارجز میں 3 ہزار 6 سو روپے کا اضافہ کردیا گیا۔ان تمام اداروں کے صارفین کے لیے گیس کے ماہانہ فکسڈ چارجز ایک ہزار 53 روپے سے بڑھا کر 4 ہزار 680 روپے کیے گئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی کمرشل صارفین، کیفے، بیکریز، ملک شاپ، کینٹین، ہوٹلز، تجارتی مالز کے لیے بھی گیس مہنگی کردی گئی۔کمرشل صارفین اور آئس فیکٹریوں کے لیے ماہانہ گیس فکسڈ چارجز ایک ہزار 2 سو 25 روپے اضافے کے بعد 5 ہزار 8 سو 80 روپے مقرر کردئیے گئے۔اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں ترمیمی بل کا اطلاق فوری طور پر کردیا گیا۔خیال رہے کہ حکومت نے رواں ماہ 4 اکتوبر کو گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں 10 سے ایک سو 43 فیصد تک اضافہ کیا تھا۔گیس کے نرخوں میں گزشتہ 4 سال کے دوران کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا گیا تھا لیکن وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد 17 ستمبر کو گیس کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔اوگرا نے گیس کی قیمتوں کے سلیب 3 سے بڑھاکر 7 کردیے تھے اور کمرشل صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 57 فیصد تک اضافہ کیا گیا تھا۔قیمتوں میں اضافے کے بعد سی این جی کے نرخوں میں 40 فیصد اضافہ کیا گیا۔اوگرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گیس کے کمرشل صارفین کیلئے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 350 فیصد تک اضافہ کردیا گیا، سرکاری دفاتر، اسپتالوں اور تعلیمی اداروں کیلئے بھی گیس مہنگی کردی گئی ہے جبکہ نئی رہائشی کالونیوں سمیت فلاحی اداروں کو بھی آئندہ مہنگی گیس ملے گی، ان شعبوں کے گیس فکسڈ چارجز میں 3 ہزار 600 روپے تک اضافہ ہوگیا، فکسڈ چارجز ایک ہزار 53 روپے سے بڑھ کر 4 ہزار 680 روپے ہوگئے۔نوٹیفکیشن کے مطابق کمرشل صارفین، ہوٹلز اور تجارتی مراکز کو بھی مہنگی گیس ملے گی جو آئندہ فکسڈ چارجز کی مد میں ایک ہزار 225 روپے کے بجائے اب 5 ہزار 880 روپے ادا کریں گے۔اوگرا کے مطابق آئس فیکٹریوں کیلئے ماہانہ گیس فکسڈ چارجز 5 ہزار 880 روپے مقرر کئے گئے ہیں۔اس سے قبل تحریک انصاف کی نومنتخب حکومت نے اقتدار کے پہلے ہی ماہ گیس کی قیمتوں میں 143 فیصد تک اضافہ کیا، جس کا اثر عام صارفین پر پڑا، اشیائے خور و نوش اور دیگر اشیاء سمیت پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی بے انتہا اضافہ ہوگیا۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے گیس کی قیمتوں میں مزید اضافے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عوام دشمن حکومت کا ایک اور عوام دشمن اقدام قرار دیا۔ترجمان مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ عوام دشمن حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے عوام نے سکون کا سانس نہیں لیا۔ گیس قیمتوں میں اضافے پر سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافہ عوام پر ظلم ہے، اسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو پتھر کے زمانے میں دھکیل رہی ہے، عوام سوئی گیس اور بجلی کے بھاری بل ادا نہیں کر پائیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کیا عوام اب لکڑیاں جلا کر اپنی ضرورت پوری کریں؟