پشاور(نمائندہ خصوصی)طالبان انتباہ نے افغان الیکشن خطرے میں ڈال دیئے۔ پارلیمانی انتخابات کیلئے میدان آج سجے گا ۔250نشستوں پر 2500امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔حزب اسلامی کی برتری کا امکان ہے۔ سیکورٹی صورتحال کے باعث قندہار اورغزنی میں پولنگ ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔ افغانستان کی تاریخ میں پہلی بار بائیو میٹر ک الیکشن ہورہے ہیں جبکہ صوبائی کونسلوں کے انتخابات بھی ساتھ ہورہے ہیں جس میں ہزاروں افرا د حصہ لے رہے ہیں ۔ ملک بھر میں54 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جبکہ امریکی فوج اور فضائیہ ہائی الرٹ ہے۔افغان درخواست پرطورخم اورچمن سرحد 2 روزکیلئے بند رہےگی۔امریکی جنرل آسٹن اسکاٹ ملر نے کہا ہے کہ وہ قندہارحملے کا نشانہ نہیں تھے۔ تفصیلات کے مطابق غیرملکی انخلا میں پیش رفت نہ ہونے پر طالبان نے سخت رویہ اپنا تے ہوئے بیان میں کہا ہے کہ امریکی قبضہ برقراررکھنے کیلئے الیکشن کا ڈرامہ قبول نہیں۔آج شاہراہیں بند کردیں گے۔عوام گھروں میں رہیں اور الیکشن کیلئے اپنی املاک انتظامیہ کو نہ دی جائیں تاکہ نقصان سے بچا جا سکے۔خفیہ ٹیم حالات کی مکمل نگرانی اور نشاندہی کررہی ہے۔ طالبان نےبامیان، جوزجان اور قندوز میں حملوں میں3 ٹینک تباہ اور افغان کمانڈر سمیت متعدد ہلاکتوں کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ افغان آزاد الیکشن کمیشن کے مطابق ملک کے32 صوبوں میں آج ہونے والے انتخابات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں تاہم سیکورٹی صورتحال کے باعث قندہار اورغزنی میں پولنگ ایک ہفتے کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق غزنی میں بڑے علاقے پر طالبان کے کنٹرول کے باعث الیکشن ملتوی کئے گئے ہیں۔ آزاد الیکشن کمیشن کے ترجمان حفیظ اللہ ہاشمی کے مطابق90 لاکھ ووٹروں نے رجسٹریشن کرائی ہے اور پولنگ اسٹیشن صبح7 بجے کھول دئے جائینگے۔مرکزی پارلیمان کی 250نشستوں کیلئے 2500امیدوار میدان میں ہیں جس میں 447خواتین امیدواربھی حصہ لے رہی ہیں ۔ جبکہ صوبائی کونسلوں کے انتخابات بھی ساتھ ہورہے ہیں جس میں ہزاروں افرا د حصہ لے رہے ہیں۔افغانستان کی تاریخ میں پہلی بار بائیو میٹر ک الیکشن ہورہے ہیں۔ افغان حکومت نے 54ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات کر دیئے ہیں اسکے ساتھ ساتھ امریکی اور نیٹو فوج سمیت فضائیہ کو ہائی الرٹ کر دیاگیا ہے۔ذرائع کے مطابق الیکشن میں حزب اسلامی کی برتری کا امکان ہے۔شمالی اتحاد اسکے حامیوں اورکمیونسٹوں نے بھی امیدیں باندھ لی ہیں ۔ جمعرات کو قندھار میں گورنر کے کمپاؤنڈ میں ہونے والے حملےکی وجہ سے انتخابات میں خوف کی فضا ہے تاہم حکومت نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں۔جمعہ کو قندھارمیں پولیس چیف جنرل عبدالرازق کی تدفین کر دی گئی۔ اس موقع پر فضا سوگوار رہی۔ حکام کے مطابق حملہ آور دو ماہ قبل پولیس میں بھرتی ہوا تھا اور دو روز قبل اسے گورنر کا گارڈ مقرر کیا گیا تھا۔ وہ اناروں کا تحفہ دینے کے بہانے آگے گیا اور فائرنگ کر دی۔ مغربی میڈیا کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والے امریکیوں میں ایک بریگیڈئر جنرل بھی شامل ہے۔ قندہار حملے کے سلسلے میں 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔افغان وزارت دفاع نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ زیر حراست افراد کی شناخت کر لی گئی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔امریکی فوج کے کمانڈر جنرل آسٹن اسکاٹ ملر نے کہا ہے کہ قندہار حملے میں وہ ٹارگٹ نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم مجموعی مقاصد پر توجہ دیں گےاور اسی کے تحت ہم افغان سیکورٹی فورسز سے ان کی درخواست پر تعاون کر رہے ہیں-افغان ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قندہار میں جو کچھ ہوا وہ سیکورٹی فورسز پر ایک حملہ تھا۔ امریکی اور نیٹو افواج اپنے افغان ہم منصبوں کی حمایت جاری رکھے گیا۔ جمعہ کو سنگاپور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیرِ دفاع جِم میٹس نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ جنرل عبدالرازق کی ہلاکت سے افغانستان میں امریکی فوج کے مشن اور ملک میں اس کی نقل و حرکت پر کوئی اثر پڑے گا۔ فی الحال ان کی توجہ افغان انتخابات پر مرکوز ہے۔ اقوامِ متحدہ کے اعانتی مشن نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ اسکولوں اور ان دیگر عمارتوں کو نشانہ بنانے سے گریز کریں جہاں پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ادھرافغانستان میں آج ہو نے والے پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں پاک افغان سرحد کو سیکورٹی کے پیش نظر بند کر دیا گیا ۔ پاکستان اور افغانستان نے سیکورٹی کو سخت کر دیا ہے اور سرحد کے دونوں طرف سیکورٹی اہلکاروں کی گشت جاری ہے۔ اس سےدونوں ممالک کے درمیان آنے جانے والے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامناہےاور مال بردار گاڑیاں بھی پاک افغان بارڈر پر پھنس گئیں ہیں اور ٹریفک معطل رہی تاہم مریضوں اور میتوں کو جانے کی اجازت دے دی گئی ۔ قندھار میں اعلیٰ افغان سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد طورخم اور چمن سرحد دو روز کے لیے بند کر دی گئی ہے، سرحد افغانستان کی درخواست پر بند کی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم اور چمن سرحد آج بند رہے گی۔ سرحد بند کرنے کا فیصلہ افغانستان میں پرامن انتخابات کی حمایت میں کیا گیا۔ باب دوستی گیٹ کی بندش کے باعث ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں۔ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے افغان ہم منصب صلاح الدین کو ٹیلیفون کیا اور قندھار میں دہشت گرد حملے میں افغان قیادت سمیت دیگر انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان اپنے افغان بہن بھائیوں کے ساتھ ہے۔ ترجمان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے خطے میں قیامِ امن کیلئے افغان تنازع کے حل پر اتفاق کیا، شاہ محمود قریشی نے امید ظاہر کی افغان پارلیمانی انتخابات پُرامن طریقے سے منعقد ہوں گے۔ادھرپاکستان اور امریکی حکام کے درمیان حال ہی میں ہونے والی مثبت ملاقاتوں کے باوجود امریکہ کے قائم مقام ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ ہینری انشیر نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان پر اس وقت تک دباؤ جاری رکھے گا جب تک اسلام آباد علاقائی امن اور افغانستان میں استحکام سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرتا۔ولسن سینٹر واشنگٹن میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ہینری انشیر کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ امریکی پالیسی میکرز کو جس بات پر تحفظات ہیں وہ پاکستان کے اسٹرٹیجک ہتھیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کے طویل اور کم فاصلے تک میزائل لانچ کرنے کی صلاحیت اور بڑھتی ہوئی جوہری ذخیرے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
٭٭٭٭٭
Next Post