تھائی لینڈ میں 70 پاکستانی عیسائی گرفتار
بنکاک(امت نیوز)انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے نسل پرستی کی بنیاد پر تارکین وطن کے خلاف تھائی لینڈ کی کارروائیوں کی شدیدمذمت کی ہے ۔ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر بریڈ ایڈمز کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈکی حکومت کی ہدایات پر پولیس افریقی ممالک کے سیاہ فاموں اور سانولے پاکستانیوں کی پکڑ دھکڑ جاری رکھے ہوئے ہے ۔ اطلاعات کے مطابق تھائی پولیس کی اس ضمن میں ایک برس سےجاری کارروائیوں کو ’’آپریشن ایکسرے آؤٹ لا فارنر‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور اپنی امتیازی کارروائیاں کسی قسم کی معذرت کئے بغیر جاری رکھے ہوئے۔اس دوران تارکین وطن اور سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو گرفتار کیا جارہا ہے ۔جاری ماہ کے دوران 130 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ جن میں سے 30 بچے ہیں۔گرفتار شدگان میں سے 70 پاکستانی عیسائی ہیں جو اپنے خلاف مذہبی جبر کا پروپیگنڈا کر کے تھائی لینڈ سےدوسرے ملک میں جانے کے خواہاں تھے ۔تھائی امیگریشن سربراہ سوراکٹےہاکپرن کا کہنا ہے کہ ان کے محکمے کا کام گہری رنگت والوں اور ممکنہ طور پر جرائم میں ملوث ہونے والوں کی نشاندہی کرنا ہے ۔ہم تھائی لڑکیوں کو محبت کے جالوں میں پھنسانے کیلئے کوشاں افراد پر بھی نظر رکھتے ہیں۔محبت کا دھوکہ دینے والوں میں نائیجیریا اور یوگنڈا کے لڑکے ملوث ہوتے ہیں۔ اسی لئے ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں اچھے لوگ آئیں اور برے افراد کو بیدخل کر دیا جائے ۔