بھٹ شاہ (رپورٹ: گل حسن) ممکنہ دہشت گردی کے خدشے پر شاہ لطیف بھٹائی کی درگاہ کی سیکوٹی سخت کر دی گئی۔ کل شروع ہونے والے عرس پر زائرین کو نشانہ بنانے کی اطلاعات پر شہر بھر کو حساس قرار دیدیا گیا۔ تاہم درگاہ کے قریب موجود تجاوزات سیکورٹی رسک بن گئی ہیں۔ تفصیل کے مطابق عظیم صوفی بزرگ و شاعر شاہ لطیف بھٹائی کے سالانہ تین روزہ عرس کی تقریبات 14صفر سے شروع ہو رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں اور وزارت داخلہ کی جانب سے سندھ کی متعدد درگاہوں کو انتہائی حساس قرار دیا جا چکا ہے، ان درگاہوں پر دہشت گردوں کی جانب سے تخریب کاری کے خدشے کا اظہار کیا گیا ہے ۔شاہ لطیف سندھ کی بڑی درگاہوں میں سے ایک ہے اور یہاں 24اکتوبربمطابق14صفر سے شاہ لطیف کا سالانہ3 روزہ عرس شروع ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق عرس کی مختلف تقریبات کی مقامات جن میں درگاہ شاہ لطیف، تمبورہ چوک، ملاکھڑا اسٹیڈیم، آڈیٹوریم ہال، شاہ جو باغ، شو لائن نمائش، گھوڑوں کی درڑ سمیت دیگر مقامات کو انتہائی حساس قرار دے کر حفاظتی انتظامات کو مزید سخت کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ دوسری جانب آئی جی سندھ نے درگاہ سے متصل تجاوزات کو سیکورٹی رسک قرار دیکر منتظمین اور متعلقہ اداروں کوان تجاوزات کو فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت کی تھی ،لیکن آئی جی سندھ سید کلیم امام کی ہدایت کے باوجود انتظامیہ نے تاحال تجاوزات کو ختم نہیں کروایا ہے ،جبکہ آئی جی سندھ سید کلیم امام نے شاہ لطیف عرس کی تقریبات کے موقع پر تمام تر حفاظتی انتظامات کو فل پروف بنانے کی ہدایت کی ہے۔